۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
جواد فاضل
15 شعبان کو آسمان سے رحمت الہی کے دروازے خلق خدا پر کھول دئے جاتے ہیں

حوزہ / نیمہ شعبان کو رحمت خدا کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اگرچہ خدا کی رحمت کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہے لیکن اگر کوئی چاہتا ہے کہ وہ قرب خدا حاصل کرے اور خدا کی رحمت اور عنایت کے مخصوص دروازے اس پر کھلیں تو اسے نیمہ شعبان کا انتظار کرنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے اپنے ایک بیان میں ماہ شعبان کے فضائل اور ۱۵شعبان امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے یوم ولادت کی پرمسرت مناسبت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئےکہا: اس سال تمام مومنین اور شیعیان اہل بیت علیہم السلام نیمہ شعبان کو امام زمانہ کو بطور خاص یاد رکھیں اور اس سے خدا کے وجود کو واسطہ قرار دے کر خدا سے انتہائی گہرا رابطہ پیدا کریں۔ اگرچہ اس سال ہم جشن میلاد کی محافل منعقد نہیں کر سکتے لیکن اپنے امام اور حجت خدا کے حضور عرض ادب کرسکتے ہیں۔ خدا ہمیں شب نیمہ شعبان کے اعمال کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔

 آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے مزید کہا: مرحوم سید ابن طاؤس نے کتاب اقبال الاعمال میں نقل کیا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں سو رہا تھا کہ حضرت جبرائیل تشریف لائے: عرض کی: آپ کیوں سوئے ہوئے ہیں؟ «یا محمّد أتنام فی هذه اللیلة؟»  کیا آج وہ رات ہے کہ جس میں سویا جائے؟ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے جبرائیل آج کون سی رات ہے؟ «یا جبرائیل! ما هذه اللیلة؟» جبرائیل نے عرض کی: یارسول اللہ آج شب نیمہ شعبان ہے۔  پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جبرائیل نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے بقیع لے گئے، عرض کی: «یا رسول‌الله إرفع رأسک» اے نبی خدا(ص)! اپنے سرمبارک کو آسمان کی جانب بلند کریں اور دیکھیں آج عالم میں کیا خبر ہے ۔ گویا پیغمبر(ص) کے لئے پردے ہٹا دئے گئے اور خدا کے اذن سے پیغمبر (ص) کے لئے حقیقت آشکار کر دی گئی اور جبرائیل نے عرض کی: «فإنّ هذه لیلة تفتح فیها أبواب السّماء فیفتح فیها أبواب الرحمة» اے رسول خدا(ص)! آج کی رات آسمان کے دروازے کھل جائیں گے اور اس کے بعد خدا کی رحمت کے دروازے خلق خدا پر بھی کھول دیئے جائیں گے۔

آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہا: نیمہ شعبان کی رات ابواب رحمت خدا کھل جاتے ہیں اگرچہ خدا کی رحمت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں لیکن اگر کوئی چاہتا ہے کہ خدا کا خاص قرب حاصل کرے اور خدا کی رحمت اور عنایت اس کے شامل حال ہو تو اس رات خدا کے خاص ابواب اور باب رضوان اور خدا کی خوشنودی کا دروازہ کھلتا ہے۔ جو افراد خدا کی رضا اور خوشنودی کا مقام حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کا وقت شب نیمہ شعبان ہے۔ خدا کی خاص مغفرت کا دروازہ ،توبہ کا دروازہ ،جودو سخاوت کا دروازہ، احسان کا دروازہ، سختیوں اور مشکلات کے دور ہونے کا دروازہ اور تمام رحمتوں کے دروازے شب نیمہ شعبان کو کھول دیے جاتے ہیں۔

دینی علوم کی اس ناموراستاد نے کہا: خدائے متعال نے شب نیمہ شعبان میں انسانوں کے تمام گناہوں کو بخش دینے کا وعدہ کیا ہے۔ «یعتق الله فیها بعدد شعور النعم وأصوافها»  خداوندعالم اس رات میں حیوانات کے بالوں کے برابر انسانوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اور اس رات انسانوں کے مقدرات کا فیصلہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا: اس کے بعد حضرت جبرائیل نے عرض کی: «یا رسول‌الله، من أحیاها بتسبیحٍ وتهلیلٍ و تکبیرٍ ودعاءٍ و صلاةٍ و قرائةٍ و تطوع و استغفار کانت الجنة له منزلا» یعنی شب نیمہ شعبان شب احیاء،  شب تسبیح الہی، شب تحلیل اور شب تکبیر ہے۔ یہ ایسی رات ہے کہ جس میں انسان اپنے آپ کو خدا کی عظمت و بزرگی سے آگاہ کرتا ہے۔ یہ رات قرائت قرآن اور استغفار کی رات ہے۔ خداوندعالم نے اس رات انسان کو نہ صرف بہشت میں داخل کرنے کا وعدہ کیا ہے بلکہ نیمہ شب کو اس کے تمام گناہوں کی بخشش کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

 آیت اللہ فاضل لنکرانی نے آخر میں کہا: امید ہے کہ اس رات میں تمام مومنین خدا کے حضور دعائیں اور مناجات کریں گے اور اس کے خاص آداب کی رعایت کریں گے اور ان شاءاللہ خدا کی رحمت کا خاص دروازہ بشر، مومنین اور شیعیان اہلبیت علیھم السلام اور ملت ایران کی سلامتی کے لیے کھلے گا اور تمام مشکلات ہماری انقلابی ملت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام سے ہونے والی تمام دشمنیاں خدا وند متعال کے لطف و کرم سے دور ہوں گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .