۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
مولانا ابن حسن املوی واعظ

حوزہ/ نیمۂ شعبان جو عرف عام میں شب رأت کے نام سے مشہور و معروف ہےیہ ایک خالص مذہبی مقدس و متبرک تہوار ہے لہٰذا اس کو مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ ہی منانا چاہئے۔غیر مذہبی رسم و رواج اور لہو و لعب سے سراسر اجتناب کرنا چاہئے خاص کر آتش بازی و دیگر لغویات و خرافات سے بالکل پرہیز کرنا چاہئے ۔شب نیمۂ شعبان رحمتوں،برکتوں،عطاؤں اور بخششوں کی رات ہے۔’’اس رات میں اللہ تعالیٰ بنوں کلب کی بکریوں کے بالوں کے برابر لوگوں کو جہنم سے نجات دیتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،املو،مبارک پور،اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان/شب ِ نیمۂ شعبان جو عرف عام میں شب رأت کے نام سے مشہور و معروف ہےیہ ایک خالص مذہبی مقدس و متبرک تہوار ہے لہٰذا اس کو مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ ہی منانا چاہئے۔غیر مذہبی رسم و رواج اور لہو و لعب سے سراسر اجتناب کرنا چاہئے خاص کر آتش بازی و دیگر لغویات و خرافات سے بالکل پرہیز کرنا چاہئے ۔شب نیمۂ شعبان رحمتوں،برکتوں،عطاؤں اور بخششوں کی رات ہے۔’’اس رات میں اللہ تعالیٰ بنوں کلب کی بکریوں کے بالوں کے برابر لوگوں کو جہنم سے نجات دیتا ہے "۔14شعبان کے دن میں قبرستانوں کی زیارت کریں ،مرحومین کے لئے فاتحہ خوانی کریں،صدقات و خیرات دیں۔13,14,15شعبان کو ایام بیض کے روزے رکھیں ۔ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ ترجمان مجمع علماءوواعظین پوروانچل نے پریس کے لئے جاری ایک بیانیہ میں کیا ہے۔

مولانا نے مزید کہا کہ امام محمد باقر علیہ السلام سے پندرہویں شعبان کی رات کی فضیلت کا سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ شب قدر کے بعد سب راتوں سے افضل ہے۔یہ وہ رات ہے کہ خداوند عالم نے اسے ہمارے لئے اس طرح قرار دیا ہے جیسا کہ شب قدر جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے قرار دے رکھا ہے۔اس رات کی برکات میں سے ایک یہ ہے کہ اس رات کی سحری کے وقت سلطان العصر امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کی سنہ 255ہجری سرمن رای میں ولادت باسعادت ہوئی کہ جس نے اس رات کی شرافت میں اور اضافہ کردیا ۔اس کے بعد علامہ عباس قمی نے اس رات کے اعمال کی قدرے تفصیل بیان کی ہے۔واضح رہے کہ شب نیمۂ شعبان منجی بشریت حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی ولادت کی شب ہے لہٰذا تمام عالم انسانیت کو یہ دن بہت بہت مبارک ہو۔مومنین کو چاہئے کہ اس رات میں زیادہ سے زیادہ تلاوت قرآن ،نماز،دعاء اور مذہبی محفلوں میں بسر کریں اور ملک و ملتنیز جملہ برادران اسلام کی سلامتی و بھلائی کے لئے دعاء کرنا نہ بھولیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .