بدھ 19 مارچ 2025 - 20:05
شب قدر ایسی رات،جس کا مقابلہ تا قیامت کوئی رات نہیں کرسکتی، مولانا سید غافر رضوی

حوزہ/ شب قدر کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا: شب قدر ایسی رات ہے جس کا مقابلہ تا قیام قیامت کوئی رات نہیں کرسکتی اور نہ ہی کوئی رات اس رات کی قائم مقام قرار پا سکتی ہے.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید غافر رضوی فلک چھولسی نے شب قدر کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا: شب قدر ایسی رات ہے جس کا مقابلہ تا قیام قیامت کوئی رات نہیں کرسکتی اور نہ ہی کوئی رات اس رات کی قائم مقام قرار پا سکتی ہے.

مولانا موصوف نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: شب قدر تمام راتوں کی سردار ہے لہٰذا کوئی رات ایسی نہیں جو شب قدر جیسی ہو! کیونکہ سردار رعایا سے کچھ خصلتوں میں جدا ہوتا ہے.

مولانا غافر رضوی نے یہ بھی کہا: شب قدر وہ رات ہے جس کی فضیلت کو خود قرآن کریم نے بیان کیا ہے، سورہ قدر میں ارشاد ہوتا ہے کہ تم کیا جانو شب قدر کیا ہے؟ یہ ایسی رات ہے جو ہزار راتوں سے افضل ہے.

مولانا نے اپنی گفتگو آگے بڑھاتے ہوئے کہا: شب قدر کے مخصوص اعمال ہیں، نمازیں ہیں، دعائیں ہیں جن کا بجا لانا نہایت اجر و ثواب کا حامل ہے؛ ہمیں اس رات کی قدر کرنی چاہئے کیونکہ یہ قابل قدر رات ہے.

مولانا غافر رضوی نے یہ بھی کہا: سال بھر میں جو دعائیں قبول نہ ہوسکیں وہ اس رات میں قبول ہونے کا مکمل امکان رہتا ہے لہٰذا اس رات کو کھیل کود یا تفریح میں نہ گزاریں بلکہ پوری رات عبادت خداوندی میں مصروف رہیں کیونکہ کھیل کود کے لئے تو پورا سال موجود ہے.

مولانا موصوف نے کہا: ۱۸ رمضان المبارک کی رات، ۲۰ رمضان المبارک کی رات اور ۲۲ رمضان المبارک کی رات کو شب قدر کے عنوان سے پہچانا جاتا ہے یہی سبب ہے کہ ہمارے علمائے کرام نے ان تینوں راتوں کے مخصوص اعمال بتائے ہیں جن کو بجا لانا انسان کی تقدیر کو منزل معراج تک پہنچا سکتا ہے.

مولانا غافر نے اپنی بات کو ختم کرتے ہوئے کہا: دنیا کی سب سے عظیم کتاب "قرآن کریم" کا نزول بھی اسی رات میں بیان کیا گیا ہے جو خود ایک عظیم فضیلت کی طرف اشارہ ہے؛ لہٰذا ہمیں شب قدر کی فضیلت کا ادراک کرتے ہوئے مخصوص عبادتوں کو انجام دینا چاہیئے.

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha