۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
 استاد حسین انصاریان

حوزہ/ قرآن کریم اور نہج البلاغہ کے مفسر اور مترجم حجت الاسلام والمسلمین استاد حسین انصاریان نے کہا: جو بھی خیر اور بھلائی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قرآن کریم اور نہج البلاغہ کے مفسر اور مترجم حجت الاسلام والمسلمین استاد حسین انصاریان نے کہا: جو بھی خیر اور بھلائی ہے وہ پروردگار عالم کے پاس ہے اور صرف پروردگار عالم ہی خیر اور بھلائی کا اہل ہے۔  وہ ذات جسکی ہستی، صفات، اسماء اور افعال خیر ہیں یعنی وہاں شرّ کے صادر ہونے کی کوئی جگہ نہیں ہے وہ ذات صرف اور صرف خیر ہے اور جب اس ذات خیر کے سوا کچھ نہیں ہے تو جو چیز بھی اس سے صادر ہو گی وہ خیر اور بھلائی ہو گی، شر اور برائی نہیں ہوگی۔

حجت الاسلام والمسلمین استاد حسین انصاریان نے تہران میں ’’مسجد رسول‘‘ میں شہادت حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں: ’’ فالخیر فیه و ھو اھله‘‘ پروردگار عالم کی ذات میں خیر اور بھلائی پائی جاتی ہے اور وہ ذات اس کی اہل بھی ہے۔ یہ کلام دختر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے جو معرفت کامل اور علم جامع کی مالک ہیں۔

امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:’’پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ کی رحلت کے بعد حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا جبرائیل کے وسیلہ سے پروردگار عالم سے ارتباط میں تھیں۔ جناب جبرائیل حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا پر نازل ہوتے تھے اور حضرت صدیقہ کبریٰ علیھا السلام کے لیے آئندہ کے متعلق مطالب بیان کرتے تھے۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے یہ مسئلہ حضرت علی علیہ السلام کے سامنے بیان کیا کہ جبرائیل میرے پاس آتا ہے اور میرے لئے آئندہ کے متعلق مطالب بیان کرتا ہے۔ امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: جب بھی جبرائیل آپ پر نازل ہو اور گفتگو کرنا شروع کرے تو مجھے بتائیں تاکہ میں جبرائیل کی آپ سے باتیں لکھ سکوں‘‘۔ یہ صدیقہ کبری کا عالم ملکوت سے رابطہ ہے اور امیرالمؤمنین علم حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے کاتب ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .