۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مسجد جعفریہ رانچی میں جشن بتول منا یا گیا

حوزہ/ جہنم گھروں کو جنت نما گھر بنانا ہے تو اپنے گھر کی عورتوں کو کردار زہرہ سے روشناس کرانا ہوگا۔ تبھی ہمارے ہاں اسلامی معاشرہ پروان چڑھے گا۔ اور مسلمان ترقی کرے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رانچی/ رسول اسلام کی چہتی بیٹی حضرت فاطمۃ الزہرا کہ ولادت باسعادت کے موقع پر ایک میلاد کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت الحاج مولانا سید تہذیب الحسن رضوی امام جمعہ مسجد جعفریہ رانچی نے کی۔

جہنم گھروں کو جنت بنانا ہے تو اپنی عورتوں کو کردار زہراء سے روشناس کرائیں، مولانا سید تہذیب الحسن رضوی

نظامت کے فرائض جناب مولانا باقر رضا دانش نے انجام دیا۔ جشن کا اغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ اس موقع پر شعراء کرام نے قصیدہ خوانی کی۔ حسنین رانچوی، امیر گوپال پوری، یاور غازی پوری، عمود عباس، قمر احمد، قاسم رانچوی، عطا امام رضوی، محمد امام نے کی۔

جہنم گھروں کو جنت بنانا ہے تو اپنی عورتوں کو کردار زہراء سے روشناس کرائیں، مولانا سید تہذیب الحسن رضوی

جشن کو مولانا سید تہذیب الحسن رضوی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ آج ہم اس کی پیدائش کی یاد منا رہے ہیں جو خاتون جناں ہے اور تمام عالمین کی عورتوں کی سردار ہے۔ جناب فاطمۃ الزہرا کی زندگی تمام لوگوں کے لیے نمونہ عمل ہے۔ کیونکہ ساری کائنات جس کا احترام کرے اسے مصطفی کہتے ہیں۔ مصطفی جس کا احترام کریں اسے فاطمہ کہتےہیں۔ نسل فاطمہ کو مٹانے والے خود مٹ گئے نسل زہرا نہ مٹا سکے۔

جہنم گھروں کو جنت بنانا ہے تو اپنی عورتوں کو کردار زہراء سے روشناس کرائیں، مولانا سید تہذیب الحسن رضوی

اس یاد منانے سے ہماری نسل کے لوگوں کو کم سے کم تاریخ کے حقائق سے واقفیت ہوتی ہے۔ نہ جانے کتنے مسلمان ہیں جنہیں ان عظیم ہستیوں کے نہ ولادت یاد ہے نہ شہادت، نہ وفات۔ حد تو یہ ہے کہ مسلمان ان ہستیوں کی یاد منانے کو بھی شرک سے تعبیر کرنے لگتا ہے۔ جو افسوس کا مقام ہے۔ جناب فاطمہ کے دروازے سے کوئی سائل خالی ہاتھ نہیں لوٹا۔ یہی کردار اپ کے شوہر علی مرتضی کا رہا۔ کہ حالت رکوع میں زکوات دیکر بتایا کہ اگر تم علی وفاطمہ کے چاہنے والے ہوتو کبھی اپنے دروازے سے سائل کو واپس نہ کرنا۔

جہنم گھروں کو جنت نما گھر بنانا ہے تو اپنے گھر کی عورتوں کو کردار زہرہ سے روشناس کرانا ہوگا۔ تبھی ہمارے ہاں اسلامی معاشرہ پروان چڑھے گا۔ اور مسلمان ترقی کرے گا۔

جس بی بی کی ہم یاد منا رہے ہیں ان کی پیدائش 20 جماد الثانی کو مکہ معظمہ میں ہوی۔ اور آپ کی ولادت پر مکہ گلزار ہوا۔ رسول اسلام کو ابتر کہنے والوں کا منھ کالا ہوا۔ حضرت فاطمۃ الزہرا رسول اسلام کے لیے ایسی تھی جیسے ایک ماں ہو۔ اسی لیے نبی نے اپنی بیٹی کو ام ابیہا کہا۔ جناب فاطمہ کی سیرت ہم سب کے لیے نجات کی ضمانت ہے۔

اس موقع پر کثیر تعداد میں مومنین اور عاشقان زہرا نے بلا تفریق عقاںد مسلک شرکت کی۔ اس جشن انعقاد مولانا سید تہذیب الحسن رضوی کے فرزند جناب فیضان حیدر نے بڑے جوش خروش سے کیا۔ اس موقع پر جناب سید جاوید حیدر سیکرٹری اسمبلی جھارکھنڈ، جناب ناصر حسین، جناب ڈاکٹر مبارک عباس، اقبال فاطمی، علی حسن فاطمی، ابراہیم حسین،سید فراز عباس, مناظر حسن، شمیم الحسن، اشرف حسین رضوی، ندیم رضا، اس کے علاوہ بھی کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

جہنم گھروں کو جنت بنانا ہے تو اپنی عورتوں کو کردار زہراء سے روشناس کرائیں، مولانا سید تہذیب الحسن رضوی

یاد رہے کہ تین جنوری دو بجے دن میں مسجد جعفریہ کیمپس میں ز نانی محفل منعقد ہوگی۔ جس میں ہندوستان کی مشہور منقبت خواں سیدہ امینہ رضوی لکھنو کلام پیش کریں گی۔

اس جشن کو ذاکرہ ثانیہ زہرا خطاب کریں گی اور سیرت حضرت فاطمہ پر روشنی ڈالیں گی۔ محفل کے بعد مومنات کے لیے نظر بی بی فاطمہ کا اہتمام ہے مستورات سے بھی وقت کے پابندی کے ساتھ شرکت کی گزارش ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .