حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنئو:کورونا وائرس کو تیسرے مرحلے تک پہنچنے سے روکنے کے لئے اتر پردیش حکومت نے ریاست کے 16 اضلاع کو لاک ڈائون کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، کورونا وائرس کے خوف کے پیش نظر لکھنئوکے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے)کے خلاف احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، این آر سی اور این پی آر کے خلاف تقریبا دو مہینے سے لکھنئو واقع گھنٹہ گھر پر مظاہرہ کر رہی خواتین نے آج مذہبی رہنما مولانا کلب صادق کی اپیل پر اپنا مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ احتجاج کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاو کے خطرے کے پیش نظر ملک کے کئی حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہرے ختم کر دیئے گئے ہیں۔ شاہین باغ میں بھی صرف علامتی مظاہرہ جاری ہے جہاں صرف پانچ خواتین بیٹھی رہی ہیں اور باقی تخت پر صرف جوتے رکھے ہوئے ہیں۔
لکھنئو کے گھنٹہ گھر پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ ایک بار جب کورونا کا اثر ختم ہوجائے گا تو ہم پھر بیٹھیں گی۔ اے سی پی چوک درگا شنکر تیواری نے اس کی تصدیق کی ہے۔
بتادیں اس سے قبل پولیس نے گھنٹہ گھر کے مظاہرین کو ہٹانے کی ہرممکن کوشش کی تھی لیکن یہ مظاہرین وہاں سے ہٹنے کے لئے تیار نہیں تھے۔اس سے قبل گھنٹہ گھر پر مظاہرہ کر رہی خواتین کے اہل خانہ کو پویس نے نوٹس بھیج کر اس مظاہرہ کو ختم کرانے کی کوشش کی تھی، لیکن اس میں بھی انھیں کامیابی نہیں ملی۔
کورونا وائرس کے خوف کے دوران اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وبا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے اور لاپروائی بھاری پڑ سکتی ہے۔ اس صورتحال میں محتاط رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے اس دوران ، بیماری مزید نہ پھیلے اس کے لئے ریاست میں پہلے مرحلے میں لکھنئو ، نوئیڈا ، غازی آباد ، کانپور ، مراد آباد ، وارانسی ، میرٹھ ، پریاگ راج ، علی گڑھ ، بریلی ، گورکھپور اور سہارنپور سمیت 15 اضلاع کو 23 مارچ سے 25 مارچ تک مکمل طور پر لاک ڈاون کر دیا گیا ہے۔