۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
آغا علی رضوی

حوزہ/ آئی ایس او جیسی محب وطن تنظیم کے کارکنان کی جبری گمشدگی ریاستی اداروں کی سنگین غلطی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا  علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر میں ماورائے قانون و عدالت جبری گمشدگیاں آئین پاکستان کی سنگین خلاف ورزی اور غیر انسانی رویہ ہے۔

موصوف نے کہا کہ آئی ایس او جیسی محب وطن تنظیم کے کارکنان کی جبری گمشدگی ریاستی اداروں کی سنگین غلطی ہے۔ پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت جس تنظیم کی نصب العین میں شامل ہو اس جماعت کے ممبران اور زیر تعلیم کم عمر طلباء کو جبری گمشدہ کرنا ثابت کرتا ہے کہ اب بھی ریاستی اداروں میں کالی بھیڑیں موجود ہیں جو ملک دشمن عناصر کو کھلی چھوٹ دیتے ہیں جبکہ محب وطن پاکستانیوں کے لئے وطن عزیز کی سرزمین تنگ کر رہے ہیں۔ آئی ایس او کے جوانان  جو کہ حقیقی معنوں میں وطن عزیز پاکستان کے پاسبان ہیں ان جوانوں کا جرم حب الوطنی اور شیعہ مسنگ پر سنز کے حق میں  اور اس ظالمانہ غیر انسانی کاروائی کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر یہی جرم ہے تو مکتب تشیع کا ہر فرد اسی جرم کا ارتکاب کرنے کو تیار ہے۔ ہم ریاستی اداروں آرمی چیف اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں جبری گمشدہ کرنے والے آئی ایس او  کے طلباء اور دیگر مسنگ پرسنز کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اگر یہ سلسلہ نہیں رکا اور جبری گمشدہ افراد کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ایک بڑی تحریک گلگت بلتستان میں بھی شروع کی جائے گی۔

آخر میں مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ شیعہ مسنگ پرسنز نے کوئی جرم کیا ہے تو ان کو عدالت میں پیش کرکے قانونی سزا دی جائے۔ ماورائے قانون و عدالت کارروائی غیر انسانی عمل ہے۔ ہم تحریک انصاف کی وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نون لیگ کی ظالمانہ روش کو ترک کرکے انصاف پر مبنی پالیسیوں پر عمل کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .