۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ عسکری حکام کا آئینی کردار پر کاربند رہنے کا اعلان خوش آئند ہے ،اس دو ٹوک پالیسی کی نچلی سطح تک منتقلی بھی ضروری ہے ،توقع ہے کہ ریاستی ادارے نے اپنا جوکردار واضح کیا ہے اس کی پابندی کی جائے گی اور لوگوں کی حقوق اور شہری آزادیوںکے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: عسکری حکام کے آئینی کردار کے حوالے سے اعلان کردہ پالیسی خوش آئندجس کی نچلی سطح تک منتقلی بھی انتہائی ضروری ہے، معاشرے میں جاری ماحول کے خاتمے کے ساتھ عوام کی شہری آزادیوں کے حوالے سے آئین و قانون کے مطابق رویہ اختیار کیا جائے، ملک کی ترقی، پائیدار استحکام کےلئے ضروری ہے کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی صحیح معنوں میں قائم کی جائے اور یہ نہ کہا جائے کہ فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ انتہائی خوش آئند امر ہے کہ آپ نے اپنی پریس کانفرنس کے ذریعہ ایک واضح اور دوٹوک مؤقف کےساتھ پالیسی کا اعلان کر دیا کہ "ادارے نے متفقہ طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ اپنے آپ کو آئینی کردا ر تک محدود رکھے گا، ایسا ادارہ جس کا کردار آئینی ہواور ایسا کردار نہ ہو جسے متنازع بنایا جاسکے" ہم اسے سراہتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: ہم ایک عرصہ سے متوجہ کرتے آرہے ہیں کہ ملکی ترقی کا راز صرف اور صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی میں مضمر ہے اورملک بھی اسی صورت میں صحیح معنوں میں آگے بڑھ سکتا ہے ۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ جس طرح ریاستی ادارے نے اپنا کردار واضح کیا ہے جس کی نچلی سطح تک بھی اس کی پابندی کی جائے، اسی طرح ملکی اور صوبائی سطح کی دیگر ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے ادارں کو بھی اسی رویہ کو اپنانا چاہیے اور زیادتیوں کا خاتمہ کرکے آئین اور قانون کے مطابق شہریوں سے سلوک کر ناچاہیے تاکہ گھٹن ماحول کا خاتمہ کیا جاسکے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .