حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے امن معاہدے کو امت مسلمہ کے عالمی مفادات پر کاری ضرب قرار دیا ہے۔
علامہ موصوف نے کہا کہ اس معاہدہ کے ذریعے خلیجی ریاستوں کے مسلمان حکمرانوں نے صیہونیت کے سہولت کاروں کا کردار ادا کیا ہے۔ عرب کے خائن حکمرانوں نے امت مسلمہ پر یہود و نصاریٰ کے مفادات کو ہمیشہ ترجیح دی۔ آج دنیا بھر میں مسلمانوں کے زوال کا اصل سبب وہ اسلامی حکومتیں ہیں، جو اپنے اقتدار کی بقا اور طوالت کے لیے عالمی استکباری قوتوں کے قدموں میں بیٹھی ہوئی ہیں، اس امن معاہدے کی روح سے اسرائیل کی غاصب ریاست کے ناپاک وجود کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نے کہا کہ جن عناصر نے اسلام کا لبادہ اوڑھ کر صیہونیت کے استحکام کا بیڑا اٹھا رکھا ہے، تاریخ انہیں ہمیشہ "عالم اسلام کے خائن حکمران" کے عنوان سے یاد رکھے گی۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیل، امریکہ اور بھارت کی اسلام دشمنی کسی سے بھی پوشیدہ نہیں۔ یہ اسلام دشمن قوتیں مسلم امہ کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں۔ متحدہ عرب امارات کی صیہونیت دوستی سے اس کے عزائم واضح ہوگئے ہیں۔ اب مصلحتاً خاموشی اختیار کرنے کا مطلب اپنی نسلوں کو ان کے اسلامی تشخص اور دینی غیرت و حمیت سے بےنیاز کرنا ہے۔
آخر میں کہا کہ دنیا مختلف بلاکس میں تبدیل ہو رہی ہے، جو ممالک یہود و نصاریٰ سے متاثر ہیں وہ کبھی اسلامی بلاک کا حصہ نہیں بنیں گے۔ عالم اسلام کو اپنی سالمیت و بقا کے لیے عالم کفر کے سامنے دوٹوک موقف اختیار کرنا ہوگا۔