۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا سید حسین مہدی حسینی

حوزہ/صدر مجلس علماء ہند حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مہدی حسینی نے حوزہ نیوز کی اردو ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بیان جاری کرتے ہوئے حوزہ علمیہ قم کو مرکز اسلام قرار دے دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مجلس علماء ہند حجت الاسلام و المسلمین سید حسین مہدی حسینی نے حوزہ نیوز کی اردو ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا اضطراب میں مبتلا ہے لیکن مرکز اسلام ،مرکز تشیع قم لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہا ہے۔
 
بیان کا متن ملاحظہ فرمائیں:

بسم الله الرحمن الرحیم 

الحمدلله رب العالمین والصلاۃ والسلام علی اشرف الانبیاء و المرسلین خاتم النبیین ابی القاسم محمد وعلی آئمة المعصومين علیہم السلام 

 ناظرین محترم بہت خوشی کا موقع ہے کہ عالم اسلام میں اس وقت حوزہ علمیہ قم ایک ایسا علمی مرکز ہے جس کی طرف دنیا کے سارے دانشوروں کی نگاہیں جمی ہوئیں ہیں ۔
اس وقت حوزہ علمیہ قم حقیقی طور پر مرکز اسلام بنا ہوا ہے اور وہاں سے جو فکر علماء کرام کے بیانات اور کتابیں دنیا کی مختلف زبانوں میں نشر ہو رہی ہیں ان کتابوں کے پڑھنے والے دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد ایک حقیقی اسلامی فکر کو محسوس کر رہے ہیں ۔
روایات کی روشنی میں بھی جب امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں ملک ری سے کچھ لوگ پہنچے تو آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ "مرحباََ باھل قم " انہوں نے کہا کہ مولا ہم تو ری سے آرہے ہیں تو امام علیہ السلام نے دوبارہ فرمایا: "مرحباََ باھل قم "  عرض کیا گیا ہم ری کے رہنے والے ہیں تو یہاں پر امام علیہ السلام نے فرمایا : ایک دور آئے گا کہ علم سرزمین نجف سے سمٹ کر قم مرکز نشر و اشاعت قرار پائے گا اور آج وہ دور آچکا ہے انقلاب اسلامی کے بعد اس وقت ساری دنیا حوزہ علمیہ قم کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہیں اور اس وقت حوزہ علمیہ کئی ہزار شعبوں میں کام کر رہا ہے ۔
میڈیا کی زبان میں دیکھا جائے تو بہت ساری کتابوں کو حوزہ علمیہ نے ڈیجیٹل کر دیا ہے بہت سے حوزوی اور دینی دروس ڈیجیٹل ہو چکے ہیں اس وقت مراجع عظام تقلید اور علماء کرام کے بیانات اور افکار مختلف ویب سائٹس کے ذریعے سے ساری دنیا کے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم سے صادر ہونے والی ایک ایک چیز نے دنیا کے مختلف علمی مراکز کو مات دے دیا ہے حوزہ علمیہ میں دئیے جانے والے علوم عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق ہیں، دنیا اضطراب میں مبتلا ہے لیکن حوزہ علمیہ قم مرکز اسلام اور مرکز تشیع کی حیثیت سے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہا ہے، اس سلسلے میں حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی قابل ستائش ہیں، اس وقت دنیا میں تعصب پایا جا رہا ہے لیکن حوزہ علمیہ ایران و جامعہ المصطفی کے اندر کوئی تعصب نہیں پایا جاتا یہاں تمام مسالک کے لوگوں کو ایک ہی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔
جامعہ المصطفی کے زیر اہتمام چلنے والے تمام دینی مدارس میں دنیا بھر سے مختلف ممالک، مذاہب اور تہذیبوں سے تعلق رکھنے والے طلباء زیر تعلیم ہیں، یہاں اہل سنت، عیسائی مذہب وغیرہ کے طلباء زیر تعلیم ہیں ۔
حوزہ علمیہ حکومت کی سرپرستی میں نہیں چلتا بلکہ اس پر معصوم علیہم السلام کی فکر کار فرما ہے اور وہ ہے فقہ اور کلام امام جعفر صادق علیہ السلام اس حوزہ کی تعلیم اتنی شفاف ہے کہ تصور توحید کو اگر صحیح طور سے سمجھنا ہے تو حوزہ علمیہ قم کے اساتذہ کے بیانات ان کی تحریروں سے سمجھا جاسکتا ہے دوسرے علمی مراکز پر اجتہاد کا دروازہ بند ہے لیکن حوزہ علمیہ قم اجتہاد کی بہترین نعمتوں سے مالامال ہے، ہر نئے مسئلے کا حل حوزہ علمیہ قم کے پاس موجود ہے، حوزہ علمیہ قم پر معصوم علیہم السلام کی نگرانی 329 ہجری قمری تک رہی ہے ۔
بارگاہ الہی میں دعا گو ہیں کہ خدا ہمیں علوم محمد و آل محمد علیہم السلام سے فیضیاب ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور حوزہ نیوز ایجنسی کی توسیع و ترقی میں کوشاں افراد کی حمایت فرما ۔

والسلام 
سید محمد حسین مہدی حسینی 
صدر مجلس علماء ہند

تبصرہ ارسال

You are replying to: .