۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
حجت الاسلام شاکری

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین رضا شاکری نے اپنے ایک پیغام میں ہندوستان میں انقلاب اسلامی کی برکت سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کا تذکرہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں جامعۃ المصطفی العالمیہ کے نمائندہ محترم جناب حجت الاسلام والمسلمین رضا شاکری نے اپنے ایک پیغام میں ہندوستان میں انقلاب اسلامی کی برکت سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کا تذکرہ کیا ہے۔

ان کے اس پیغام کا متن اس طرح ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سب سے پہلے حضرت امام زمان (عج اللہ تعالی فرجہ الشریف)، اس مقدس انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رہ)، مقام معظم رہبری(زید عزہ) اور اس عرصہ میں مقام شہادت پر فائز ہونے والے انقلاب اسلامی کے تمام شہداء اور بالخصوص سالار شہداء حاج قاسم سلیمانی کی خدمت میں43 ویں بہار آزادی کی سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

میں یہاں اختصار کے ساتھ اس عظیم الشان انقلاب کی برکت سے ہندوستان میں حاصل ہونے والی شاندار کامیابیوں کا ذکر کروں گا:

۱۔ علوم اسلامی حاصل کرنے والے سینکڑوں طلبہ کہ جو آج  اس وسیع و عریض ملک میں چمکتے ہوئے ستاروں کی طرح(علوم محمد و آل محمد[ص] کی) تعلیم دے رہے ہیں۔

۲۔ درجنوں اسکولوں اور مدارس دینی کی حمایت کہ  جو آج ہزاروں طلباء و طالبات کی تربیت کر رہے ہیں اور اس وسیع و عریض ملک میں عملی طور پر شیعوں کی علمی میراث کو زندہ رکھا ہوا ہے۔

۳۔ شیعہ علمی ورثہ اور بزرگ ہندوستانی علماء کے آثار کا احیاء اور بحالی کہ جسے انقلاب اسلامی کی کامیابیوں کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ حالانکہ اس کی وضاحت کے لئے متعدد تفصیلی نشستوں کی ضرورت ہے۔

۴۔ فارسی زبان کی بحالی، فارسی ایسی زبان ہے جو اس ملک میں پیار و محبت کی زبان بن چکی تھی۔ یہ زبان اپنے اندر تقریبا 300 سال سے 800 سالوں تک قدمت رکھتی ہے اور اس ملک کی سرکاری زبان کے طور پر شمار ہوتی تھی۔آج  ہندوستان میں ایرانی اداروں اور جامعۃ المصطفی کے طلبہ کی کاوشوں سے یہ زبان ایک بار پھر اپنا کھویا مقام دوبارہ حاصل کر رہی ہے۔ اور انقلاب اسلامی  کے سائے میں اپنی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اورانہی کی کاوشوں سے آج ہندوستان میں یہ ممکن ہوا ہے کہ ہندوستانی تعلیمی نظام میں اس زبان کو ہندوستانی طلباء کی تعلیمی زبان میں سے ایک سمجھا جائے۔

۵۔ ہندوستان میں انقلاب اسلامی، امام راحل(رہ) اور مقام معظم رہبری کے چاہنے والوں کی موجودگی انقلاب اسلامی ایران کی ایک اور عظیم کامیابی ہے اور صرف مثال کے طور پر ہی اگر بیان کیا جائے تو سردار حاج قاسم سلیمانی کی دلسوز شہادت پر ہندوستان میں ان کے تعظیم میں سینکڑوں مراسم و تقاریب کا انعقاد کیا گیا اور یہ چیز اس وسیع و عریض ملک میں موجود ایران سے محبت اور مقدس اسلامی نظام سے لگاؤ کی عملی علامت ہے۔ یہاں کے افراد ہمیشہ ایران کے غم و اندوہ میں گریہ کناں ہوتے ہیں اور ہمیشہ ملک ایران کے دوست اور مددگار ہیں۔

۶۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی پیروی کرتے ہوئے اس ملک میں بھی شیعہ سنی بھائی چارے کی فضا قائم ہے اور یہ لوگ ایک دوسرے کو تکفیر نہیں کرتے ہیں اور یہ سب بھی انقلاب اسلامی  کی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

اور اسی طرح بہت ساری مزید کامیابیاں جیسے طلبہ کے لئے سرکاری اور ماڈرن اسکولز کا اجراء اور ان کی معاونت، مبلغین کی حمایت،   کتب اور رسائل کی تالیف، مختلف کانفرنسز کا انعقاد، یونیورسٹیوں سے رابطہ اور ان کے ساتھ موثر ارتباط اور بہت سے دوسرے معاملات ہیں جنہیں اس مختصر تحریر میں سمیٹنا ممکن  نہیں ہے اوران میں سے  ہر ایک کے لئے اپنے تئیں علیحدہ اور تفصیلی گفتگو کی ضرورت ہے۔

امید کرتے ہیں کہ مقام معظم رہبری کے زیرنگرانی اور ان کی حکیمانہ قیادت کے سائے میں ہم ہندوستان اور ایران کے مابین تعلقات کو فروغ دینے میں مزید کامیاب ہوں گے۔ان شاء اللہ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .