حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے آٹھ سو اٹھاسی جوان ایرانی جوڑوں کو اپنا گھر بسانے کے لئے آستان قدس رضوی کی کرامت رضوی فاؤنڈیشن کی جانب سے جہیز خریدنے کے لئے نقد رقومات بطور امداد دی گئيں۔
یہ نیک کام اسلامی انقلاب کی بیالیسویں سالگرہ کی مناسبت سے ایرانی معاشرے میں شادی اور ازدواجی زندگی کے آغاز کو آسان بنانے کے مقصد سے انجام دیا گیا۔
کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے سربراہ محمد حسین استاد آقا نے ان ایرانی جوان جوڑوں کو جہیز کے لئے نقد امدادی رقومات دینے کے سلسلے میں منعقدہ پروگرام میں کہا کہ سن ۲۰۲۰ میں جوان شادی شدہ جوڑوں کی امداد کے مقصد سے پورے ملک کے اندر چار ہزار جوان جوڑوں کوجہیز خریدنے کے لئے بیس ارب تومان کی رقم فراہم کی گئی۔
استاد آقا نے کہا کہ تمام جوان شادی شدہ جوڑے تین سال تک آستان قدس رضوی کی ویمن اینڈ فیملی افیئرز سینٹر کے تعلیمی پروگرام’’رضوی طرز زندگی‘‘ کی خدمات سے مستفید ہوں گے۔
اس تقریب کے دوران آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے قرآن کریم کی آیت «هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَأَنتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آیہ شریفہ؛ بیوی اور شوہرکے اصلاحی کردار کو بیان کر رہی ہے یعنی بیوی اور شوہر کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کے عیوب اور خطاؤں کی پردہ پوشی کریں، کتنی ایسی بیویاں اور شوہر ہیں جو ایک دوسرے کو ہلاکت و گمراہی سے نجات دلاکر نور اور سعادت و خوشبختی کی طرف لے جاتے ہيں ۔
انہوں نے کہا کہ زوجین کو دین داری اور خداوند متعال کی پیروی اور عبادت والی زندگی گزارنے میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہئے، آستان قدس رضوی کے متولی نے معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے ایک اچھے کنبے کی تشکیل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شادی کرنے اور خاندان تشکیل دینے سے معاشرے میں سلامتی اور استحکام کو فروغ ملتا ہے، مستقبل میں ملکی ترقی کا دار و مدار بھی خاندان میں اولاد کی صحیح تربیت پر ہے ۔