۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
سید ابراہیم رئیسی

حوزہ/ ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے داعش دہشتگردوں کے خلاف عراقی مزاحمت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون کو دونوں اقوام کے درمیان گہرے تعلقات کے طور پر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی اور عراقی عوام کے درمیان تعلقات گہرے اور نظریاتی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے داعش دہشتگردوں کے خلاف عراقی مزاحمت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون کو دونوں اقوام کے درمیان گہرے تعلقات کے طور پر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی اور عراقی عوام کے درمیان تعلقات گہرے اور نظریاتی ہیں۔یہ بات علامہ "سید ابراہیم رئیسی" نے بدھ کے روز عراقی اسپیکر "الحلبوسی" کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ عراق اور ایران کی دو اقوام کے درمیان ایک گہرا ، مہذب ، مواصلاتی اور نظریاتی تعلقات قائم ہیں جس نے دونوں اقوام کو متحد کیا اور بہت سے لوگوں نے ان تعلقات کو متزلزل کرنے کی کوشش کی، لیکن ناکام رہے۔
علامہ رئیسی نے داعش دہشتگردوں کے خلاف عراقی مزاحمت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے خونی امتزاج کو اس بیان کی تصدیق سمجھا۔
عراقی اسپیکر نے ایران مخالف امریکی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عراق نے بار بار ایران پر غیر قانونی اور جابرانہ پابندیوں کے دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .