پیر 27 جنوری 2025 - 10:31
کربلائے معلی میں وزرائے علوم کی موجودگی میں "ہفتہ علم عراق و ایران" منایا گیا

حوزہ/ عراق اور ایران کے درمیان علمی اور ٹیکنالوجی تعاون کو مضبوط کرنے کے مقصد سے کربلائے معلی میں "ہفتۂ علم" نامی تقریب کا آغاز ہوا۔ یہ تقریب علم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون مزید تعاون کے تحت، جامعہ الزہراء (سلام اللہ علیہا) میں وزرائے علوم، یونیورسٹیوں کے سربراہان، اور نمایاں علمی شخصیات کی موجودگی میں منعقد کی گئی، جس میں دونوں ممالک کے مابین تجربات کے تبادلے اور تحقیقی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراق اور ایران کے درمیان علمی اور ٹیکنالوجی تعاون کو مضبوط کرنے کے مقصد سے کربلائے معلی میں "ہفتۂ علم" نامی تقریب کا آغاز ہوا۔ یہ تقریب علم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون مزید تعاون کے تحت، جامعہ الزہراء (سلام اللہ علیہا) میں وزرائے علوم، یونیورسٹیوں کے سربراہان، اور نمایاں علمی شخصیات کی موجودگی میں منعقد کی گئی، جس میں دونوں ممالک کے مابین تجربات کے تبادلے اور تحقیقی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

اس تقریب میں وزیرِ اعلیٰ تعلیم و تحقیقی امور عراق ڈاکٹر نعیم العبودی، اور ڈاکٹر حسین سیمائی صراف، وزیرِ علوم، تحقیق و ٹیکنالوجی ایران نے شرکت کی۔

عراق کے وزیرِ تعلیم نے اپنے خطاب میں اس مخصوص ہفتے کے مقاصد کو اجاگر کرتے ہوئے اسے علمی و ثقافتی تبادلے اور مشترکہ تحقیقی تعاون کا ایک بے مثال موقع قرار دیا۔ انہوں نے سائنسدانوں اور محققین کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبوں، اسکالرشپ، اور تربیتی ورکشاپ کے انعقاد جیسے پروگراموں کا ذکر کیا۔

ایرانی وزیرِ علوم نے اس تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے، دونوں ممالک کے درمیان علمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ تقریب بین الاقوامی سطح پر علمی تعاون کو بڑھانے اور تجربات کے تبادلے کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔

اس ہفتے کی سرگرمیوں میں مختلف علمی و تحقیقی موضوعات پر مشتمل تقاریر اور تربیتی ورکشاپ شامل ہیں، جو محققین اور اسٹوڈنٹس کے لیے تجربات کے تبادلے اور علم میں اضافہ کا موقع فراہم کریں گی۔

عراق اور ایران کا یہ "ہفتۂ علم" دونوں ممالک کے مابین علمی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک نئے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور اس سے علمی ترقی کی امیدیں مزید بڑھ گئی ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha