۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
توہین رسالت

حوزہ/فتنہ پروری کے سد باب کے لئے حکومتوں کو سنجیدہ ہونا چاہئے اس کے علاوہ ہم تمام مسلمانانِ ہند سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ پیارے نبیؐ کی شان میں گستاخی کا معاملہ حد درجہ اذیت ناک سہی تاہم صبر و تحمل سے کام لیں اور کوئی ایسا جذباتی قدم نہ اٹھائیں جس سے شر پسند عناصر کے ناپاک منصوبوں کو تقویت پہنچے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،دیوبند: دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم مولانا قاری سید محمد عثمان نے جاری ایک پریس نوٹ میں کہا ہے کہ دارالعلوم دیوبند یتی نرسنگھا نند کی جانب سے گذشتہ دنوں آقائے نامدار حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی اور دارالعلوم دیوبند جیسے محب وطن ادارہ کو انتہا پسندی کا مرکز قرار دینے کی ناپاک کوشش کو انسانیت سوز اور حد درجہ مذموم حرکت قرار دیتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نرسنگھا نند کی اس شرانگیزی سے ہر امن پسند انسان با الخصوص مسلمانوں کے احساسات کو سخت صدمہ پہنچا ہے ۔مولانا قاری سید محمد عثمان نے کہا کہ یہ معلوم حقیقت ہے کہ کوئی بھی صاحب ایمان توہین ِ رسالت برداشت نہیں کر سکتا اور نہ ہی ہمارے ملک کا قانون کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت دیتا ہے اس لئے ایسے امن کے دشمنوں کے خلاف کارروائی ضروری ہے اس لئے ہم مرکزی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے مظلوم معاملات روکنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ نرسنگھا جیسے گستاخِ رسول کے خلاف سخت دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے فوری طور پر گرفتاری عمل میں لائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ پروری کے سد باب کے لئے حکومتوں کو سنجیدہ ہونا چاہئے اس کے علاوہ ہم تمام مسلمانانِ ہند سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ پیارے نبیؐ کی شان میں گستاخی کا معاملہ حد درجہ اذیت ناک سہی تاہم صبر و تحمل سے کام لیں اور کوئی ایسا جذباتی قدم نہ اٹھائیں جس سے شر پسند عناصر کے ناپاک منصوبوں کو تقویت پہنچے ۔مولانا قاری سید محمد عثمان نے کہا کہ بلا شبہ یہ حالات ہر مومن کیلئے سوہانِ روح ہیں لیکن دانشمندی کا تقاضا یہ ہے کہ ہم دانائی سے کام لیں او رجس قدر ممکن ہو سکے قانون کا سہارا لیکر ایسے دشمن عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کی کوشش کریں ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .