حوزہ نیوز ایجنسی।آہ منکسرالمزاج عالم باعمل حافظ احادیث اہلبیت علیہم السلام مبلغ افریقا و فرانس مولانا سید عمران حیدر زیدی طاب ثراہ۔ اناللہ و انا الیہ راجعون
مولانا سید رضی پھندیڑوی دہلی نے اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ آج ۱۰مئی سنہ ۲۰۲۲ صبح ۵ بجے جب خبر غم ملی کہ مولانا سید عمران حیدر زیدی صاحب نے لکھنؤ میں داعی اجل کو لبیک کہہ دیا اس خبر نے میرے دل کو دہلا دیا اور کافی دیر تک کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا قرآن مجید کی آیت "کل نفس ذائقة الموت" اور واقعہ کربلا نے بڑھ کر سہارا دیا ہرنفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور غم امام حسین علیہ السلام سب غموں کا مداوا ہے۔ مولانا سے میرے دو رشتے ہیں ایک میرے خاندانی چچا ہوتے ہیں دوسرے مجھے حصول علم دین کے لیے لکھنؤ لے گئے تھے گویا میرے پاس جو بھی علم دین کی دولت ہے وہ ان ہی کی وجہ سے ہے۔
مولانا سید عمران حیدر زیدی طاب ثراہ نے ابتدائی اپنے وطن میں حاصل کی پھر اپنے برادر بزرگ استاد مدرسہ سلطان المدارس لکھنؤ مولانا سید محمد اصغر زیدی صاحب کے ہمراہ لکھنؤ کاسفر کیا اور مدرسہ سلطان المدارس میں داخل ہو کر بزرگ اور جید اساتذہ سے کسب فیض کیا اور صدر الافاضل نیز لکھنؤ یونیورسٹی سے ایم اے کی سند حاصل کیں۔ تعلیم سے فراغت کے بعد تبلیغ اور تدریس میں مشغول ہوگئے مرحوم نے ساری زندگی افریقا اور فرانس میں تبلیغ دین میں گزاری۔
مرحوم ایک نہایت منکسر المزاج، متواضع اور ملنسار انسان تھے، وہ انتہائی سادہ طرز زندگی رکھتے تھے انکی شخصیت میں بناوٹ اور شہرت کی خواہش بالکل نہ تھی، اور ہمیشہ اپنے اخلاق اور حق گوئی سے پہچانے جاتے تھے۔ مرحوم کے پسماندگان میں بیوہ کے علاوه ۳ بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ مرحوم نے اپنے بچوں کو زیور علم سے آراستہ کیا جن میں ایک بیٹا امریکا میں ایم بی بی ایس MBBSکررہا ہے دوسرے بچوں نے ایم بی اے MBA کیا ہے
میں مرحوم کے ارتحال پر ملال پر انکے خانوادہ، مومنین، اہل وطن اور دوست واحباب خصوصا ان کے برادر بزرگ مولانا سید محمد اصغر زیدی استاد سابق مدرسہ سلطان المدارس کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتا ہوں۔خداوند تبارک تعالی مرحوم کے درجات کو بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے الہی آمین۔ آج ہی مرحوم کی تدفین لکھنؤ میں ہوجائے گی تمام مومنین سے سورہ فاتحہ اور نماز وحشت کی گزارش ہے والسلام۔