حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مرکزی امام باڑہ بڈگام میںپہلی بارنماز جمعہ کے پیشوائی کے فرائض انجام دیتے ہوئے حجت اسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نےخطبہ جمعہ کے دوران امام محمد باقر ؑکے یوم شہادت کی مناسبت سے اپنے خطاب میں امام عالی مقام ؑ کے سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امام عالی مقام ؑ کی ذات قدسیہ علوم دین کا بحر بیکران ہےامام محمد باقر ؑ کے فضائل اور مقام و منزلت پر روشنی ڈالتے ہوئے ۔
آغا مجتبیٰ نے کہا کہ امام ؑ اپنے زمانہ میں علم وزہد ، تقویٰ وپرہیزگاری اور دیگر صفات ِ حمیدہ میں اپنی مثال آپ تھے ، آپ ؑ کی فضیلت کے لئے یہی کافی ہے کہ سرکار دوعالم ﷺ نے اپنے مشہور صحابی جناب جابر ابن عبد اللہ انصاری کے ذریعہ آپ کو سلام پہنچایا اور آپ کوباقر العلوم ؑکا لقب عطا فرمایاہے آپ ماں اور باپ دونوں طرف سے علوی اور ہاشمی تھے اس لئے آپ کو ابن الخیرتین کہا جاتا ہے آپ ؑنے اپنی مدت امامت اور زعامت میں اسلامی تعلیمات اور دینی اقدار نیز امت اسلامیہ کے اتحاد کے لئے گرانقدر خدمات انجام دی بنی امیہ اور بنی عباس کے درمیان سیاسی اور جنگی رسہ کشی کی بنا پر آپ کو حقیقی اسلام کی تبلیغ کا سنہری موقع ہاتھ آیا جس کو غنیمت جانتے ہوئے آپ نے ایک ایسی عظیم یونیورسٹی کی داغ بیل ڈالی جس نے امام جعفر ِ صادق ؑ کے زمانہ میں اور بھی ارتقا کی منازل طے کی جس میں ہزاروں شاگردوں نے تربیت پائی جنہوں نے تمام عالم میں علمی اعتبار سے اسلام کی شان وشوکت میں چار چاند لگا ئے۔
موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کی زبوں حالی ، قرآنی تعلیمات اور سنت سے دوری کا شاخسانہ ہے امام ؑ نے نہ صرف علمی و تدریسی خدمات کی تاریخ رقم کی بلکہ دین و شریعت کے تحفظ کے لئے شدید مظالم کا سامنا کیا جو انکی ؑ شہادت پر منتج ہوئے