حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام رضا (علیہ السلام) نے فرمایا: پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دو فرزندوں "امام حسن و امام حسین علیہما السلام" اور اپنی بیٹی "فاطمہ سلام اللہ علیہا" کو میدان مباہلہ میں لایا اور امیرالمومنین (علیہ السلام) کو بھی لایا کہ جنہیں قرآن کریم نے نفس (جان) پیغمبر سے تعبیر کیا ہے۔
پس ثابت ہو گیا کہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی برتر اور بافضیلت نہیں ہے اور نتیجتاً نفس پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی کوئی بالاتر اور برتر نہیں ہو گا۔بحکم خدا
«قَالَ الْمَأْمُونُ یَوْماً لِلرِّضَا ع أَخْبِرْنِی بِأَکْبَرِ فَضِیلَةٍ لِأَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ ع یَدُلُّ عَلَیْهَا الْقُرْآنُ؟
قَالَ فَقَالَ لَهُ الرِّضَا ع فَضِیلَتُهُ فِی الْمُبَاهَلَةِ قَالَ اللَّهُ جَلَّ جَلَالُهُ «فَمَنْ حَاجَّکَ فِیهِ مِنْ بَعْدِ ما جاءَکَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعالَوْا نَدْعُ أَبْناءَنا وَ أَبْناءَکُمْ وَ نِساءَنا وَ نِساءَکُمْ وَ أَنْفُسَنا وَ أَنْفُسَکُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَی الْکاذِبِینَ»(آل عمران/۶۱) فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ ص الْحَسَنَ وَ الْحُسَیْنَ ع فَکَانَا ابْنَیْهِ وَ دَعَا فَاطِمَةَ ع فَکَانَتْ فِی هَذَا الْمَوْضِعِ نِسَاءَهُ وَ دَعَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ع فَکَانَ نَفْسَهُ بِحُکْمِ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ وَ قَدْ ثَبَتَ أَنَّهُ لَیْسَ أَحَدٌ مِنْ خَلْقِ اللَّهِ سُبْحَانَهُ أَجَلَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ ص وَ أَفْضَلَ فَوَجَبَ أَنْ لَا یَکُونَ أَحَدٌ أَفْضَلَ مِنْ نَفْسِ رَسُولِ اللَّهِ ص بِحُکْمِ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ»
الفصول المختاره، ص ۳۸