حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام اور شہداء کربلا کی یاد میں ماہ محرّم ۱۴۴۳ کی پہلی تاریخ سے ہی مجالس کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ خاص طور پر امام بارگاہوں میں ایّام اعزاداری مجالس کا باضابطہ طور پر سلسلہ جاری رہا۔ تاہم گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی کورونا گائیڈ لائن کی وجہ سے کچھ پابندیوں کے سائے میں عشرہ مجالس کا انعقاد کیا گیا۔
ممبئی کے مختلف امام بارگاہوں میں کورونا پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے عزاداران حسین علیہ السلام کی جانب سے اپنے روایتی انداز میں مجلس کا اہتمام کیا گیا۔ ممبئی کے جماعت جعفریہ کی جانب سے قدیمی عشرہ امام باڑہ جعفریہ میں منعقد ہوا۔ جسے خطیب اہلبیت علیہم السلام ثقۃ الاسلام حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا مقداد حیدر روحانی نے "ولایت" کے عنوان سے دس دن خطاب کیا۔
مولانا موصوف نے آیت "انما ولیکم اللہ" کو سرنامہ سخن قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ بیشک اللہ کا ولی خدا ہے اور اسکا رسول ہے اور وہ مؤمنین ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالت رکوع میں زکات دیتے ہیں۔
انہوں مزید اپنی مجالس میں نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہی ولایت، آئمہ معصومین کے بعد فقہاء کو حاصل جسے ولی فقیہ یا رہبر معظم کہتے ہیں۔ بغیر ولایت کے عمل قابل قبول نہیں ، چاہے وہ نماز ہو یا روزہ، حج ہو یا جہاد، ہر عمل میں ولایت کا ہونا واجب ہے کیونکہ ولایت ہی عمل کی جہت کا تعین کرتی ہے ـ ولایت، انسان کو مقصد اور ہدف دیتی ہے اور یہ مقصد اور ہدف اللہ کا ولی بتائے گا۔ جسم اور روح دونوں کو ہادی کی ضرورت ہے۔
منتظمین میں جناب لاڈلے حسین،طاہر حسین، پیارے حسین اور عابد حسین نے بتایا کہ یہ عشرہ مجالس گونڈی کا سب سے مرکزی اور قدیمی عشرہ ہے تقریبا ۳۰ سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے اور ہمیشہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ حاضر رہتے تھے امسال کرونا وبا کی وجہ سے حکومت نے جو کورونا گائیڈ لائن ہمیں دی ہے اس پر عمل کرتے ہوئے ہم نے انعقاد کیا اور سوگواران شہداء کربلا نے احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے مجلس میں شرکت کی اور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔