حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ مجلس وحدت مسلمین سینٹرل پنجاب کادو روزہ صوبائی شوریٰ کا اجلاس آج اختتام پزیر ہو گیا۔ صوبائی شوریٰ کے اجلاس میں پنجاب بھر کے اضلاع سے ضلعی سیکرٹری جنرلز نے شرکت کی جبکہ مختلف نشستوں میں مرکزی و صوبائی عہدیداروں نے خطاب کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ جن اضلاع نے اب تک رپورٹ پیش کی ہے تمام کی تمام قابل تعریف ہیں۔ضلعی عہدیداران اپنی زمہ داریوں کو بخوبی انجام دے رہے ہیں۔ ہم آئندہ بھی آپ احباب سے اس ہی تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔ عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب اور یہاں کے اضلاع کا کردار لائق تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے چودہ سو سال قبل جب بنو امیہ اور بنو عباس نے ہم پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ دیے ہم اس وقت نہیں رُکے تو یہ پنجاب حکومت اور عزاداری مخالف گروہ تو بنو امیہ و عباس کے عشر و عشیر بھی نہیں ہیں۔ ہمارے قائد ہمارے لیڈر بہادر ہیں شجاع ہیں میدان میں حاضر ہیں ہماری قیادت کی پالیسی واضح ہے اور زبان زد عام ہے وطن سے وفاداری اور امام حسین علیہ السلام کی عزاداری۔ ہم پاکستان میں مسلکی انتہا پسندی ہرگز پھیلنے نہیں دیں گے۔ قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے شیعہ و سنی فرزندان یکجا ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے مسلم پاکستان بنایا ہے اور تمام مسالک کو مسلم پاکستان ہی قبول ہے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ تعلیمی نصاب کو مسلکی نصاب بنانے کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور اپنے تئیں تمام تر کوششوں کو بروئے کار لایا جا رہا ہے انشاءاللہ ہم اس سازش کو بھی بے نقاب کریں گے اور جو لوگ تعلیمی نصاب سے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور امام حسین علیہ السلام کا ذکر نکال رہے ہیں اور خاتم النبیین پیغمبر خدا حضرت محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کے ساتھ من گھڑت کلمات کا اضافہ کر رہے ہیں انہیں بھی بے نقاب کریں گے۔ ہم ہمیشہ قائد و اقبال کے پاکستان کیلئے کوشاں رہیں گے اور ایک ترقی یافتہ متحد پاکستان کا حصول ہمارے ایمان کا حصّہ ہے۔
اجلاس سے مرکزی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی علامہ،علامہ ظہیر الحسن کربلائی ، سید نجیب نقوی ،سید حسین زیدی،ر ائے ناصر علی ، سید انوار زیدی، سید سجاد نقوی و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔