۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا اختر عباس جون

حوزہ/ مولانا اختر عباس جون نے ہندستان کے موجودہ حالات کے پس منظر میں کہا کہ ایک مومن کو اس قسم کے دور میں زندگی کیسے گزارنی چاہئے اسکا سبق آئمہ اطہار کی زندگی سے ملتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے برجستہ عالم دین مولانا اختر عباس جون نے کہا ہیکہ رسول اللہ کی اس مشہور و معروف حدیث کہ ‘ کفر کے ساتھ حکومت باقی رہ سکتی ہے لیکن ظلم کے ساتھ حکومت باقی نہیں رہ سکتی’ پر ایمان رکھتے ہوئے ملک کے مسلمانوں کو مایوس نہیں ہونا چاہئے۔

امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے برپا ایک مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اختر عباس جون نے ہندستان کے موجودہ حالات کے پس منظر میں کہا کہ ایک مومن کو اس قسم کے دور میں زندگی کیسے گزارنی چاہئے اسکا سبق آئمہ اطہار کی زندگی سے ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بیشتر اماموں کی زندگی ظالم حکمرانوں کے دور میں قید و بند اور پابندیوں کے درمیان گزری لیکن وہ نہ کبھی خوف میں مبتلا ہوئے نہ شاہی رعب و دبدبے سے متاثر و مرعوب ہوئے اور نہ حق بیانی سے پیچھے ہٹے۔

مذہب حقہ کے فروغ اور ترویج کے حوالے سے امام جعفر صادق کی کوششوں کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے مولانا اختر عباس جون نے کہا کہ امام کو چار ہزار سے زیادہ شاگرد ملے یہ امام زین العابدین اور امام محمد باقر کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔ امام جعفر صادق کی امامت کی مدت چونتیس برس ہے جس میں انہیں بنی امیہ اور بنو عباس کے ظالم و جابر حکمرانوں کا سامنا تھا لیکن بنی امیہ اور بنو عباس کی آپسی رنجش اور سیاسی چپقلش کے سبب امام کو تعلیمات محمد اور آل محمد کی تبلیغ اور فروغ کا موقع مل گیا جو ،ان سے پہلے اور ان کے بعد کسی اور امام کو نہیں مل سکا تھا اور امام نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔

محلہ گزری کے عزاخانہ صغرن میں منعقدہ اس مجلس عزا میں سوز خوانی حسن امام اور انکے ہمنواؤں نے کی۔ مجلس میں بڑی تعداد میں مومنین نے شرکت کی اور امام زمانہ کی خدمت میں انکے جد بزرگوار کی شہادت کا پرسا پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .