۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مولانا ابوالقاسم رضوی

حوزہ/ فرش عزائے امام حسین علیہ السلام دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے یہاں نسلوں کی تربیت کی جاتی ہے یہاں حریت، شرافت، عدالت، صداقت و امن و وفا کا درس دیا جاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کینیڈا کے دار الخلافہ اوٹاوا کی مرکزی امام بارگاہ میں عشرہ مجالس کو خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابوالقاسم رضوي نے کہا کہ فرش عزائے امام حسین علیہ السلام دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے یہاں نسلوں کی تربیت کی جاتی ہے یہاں حریت، شرافت، عدالت، صداقت و امن و وفا کا درس دیا جاتا ہے۔

فرش عزائے امام حسین (ع) دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے، مولانا ابوالقاسم رضوی

انہوں نے مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس نفرت و عدم برداشت کے دور میں یہیں پر محبت و اخلاص کی تعلیم دی جاتی ہے لوگ خوفزدہ ہو رہے ہیں دوست کم ہوتے جارہے ہیں امام حسین علیہ السلام نے اپنے کردار و ایثار سے دشمن کو دوست بنادیا لوگ پوچھتے ہیں کربلا کی جنگ کا فاتح کون ہے امام حسین علیہ السلام نے جانے والوں کے لئے بھی راستہ کھلا رکھا ہے اور آنے والوں کے لئے بھی راستہ کھلا رکھا رات کے اندھیرے میں کوئی امام حسین علیہ السلام کو چھوڑ کر نہیں گیا اور دن کے اجالے میں یزید کے لشکر کے سردار حر کا امام حسین علیہ السلام کی بیعت کرنا بتاتا ہے حسین فاتح اعظم ہے۔

فرش عزائے امام حسین (ع) دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے، مولانا ابوالقاسم رضوی

قابل ذکر ہے کہ مولانا ابوالقاسم رضوی کینیڈا میں تین عشروں کو خطاب کر رہے ہیں جسمیں سے ایک اس ملک کا قدیم ترین عشرہ ہے جس کی بنا پچاس سال پہلے لکھنو کے رہنے والے جناب حیدر نواب صاحب نے رکھی تھی یہاں مولانا تہذیب عزا کے عنوان سے مجالس عزا کو خطاب فر جارہے ہیں۔

پھر بعد نماز مغربین مرکزی امام بارگاہ میں پہلے انگریزی میں مجالس بعنوان کربلا درسگاہ ( Karbala is an institution ) خطاب فرمارہے ہیں اور پھر اسکے بعد اردو کی مجالس جسکا عنوان امام حسین علیہ السلام ذبح عظیم ہے کہ عنوان سے خطاب کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ ان مجالس میں نہ صرف شہر کے لوگ بلکہ آس پاس کے شہر کے لوگ بھی شریک ہورہے ہیں اور برادران اسلامی بھی بڑی عقیدت سے شرکت کر رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .