حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر میں ایام عزاء کی مجالس سے خطاب کرتے ہوئے حجہ الاسلام و المسلمین سید محمد کوثر علی جعفری نے کہا: امام حسین علیہ السلام کی شھادت کا مقصد امر بالمعروف اور نھی عن المنکر تھا اور اس سنت کو سماج اور معاشرے میں رائج کرنے کی ضرورت ہے نیکی کی ھدایت اور برائی سے روکنا ہر مرد مومن کی ذمہ داری ہے بد قسمتی سے اس واجب کو لوگوں نے ترک کر دیا ہے۔
مولانا نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل اپنے آپ کو صحیح معنوں میں حسین علیہ السلام کا پیروکار بنائے اور تمام تر برائیوں سے اپنے آپ کو بچائیں ۔
انہوں نے کہا: آئے دن ہم دیکھتے ہیں کہ نوجوان ڈرگز کا استعمال کر رہے ہیں اور کئی جوان موت کی آغوش میں جا چکے ہیں اس سلسلے میں والدین کو اپنے بچوں پر خاص نظر رکھنے کی تاکید کی تا کہ نوجوان نسل کو بچایا جا سکے ۔
آخر میں انھوں نے بانیان مجالس سے درخواست کی کہ ایسے علماء کو دعوت دیں جو ولایت اور اسلام ناب محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صحیح معنوں میں سمجھا سکیں اور عالم نما افراد کو منبر و محراب تک آنے کی ہر گز اجازت نہ دی جائے۔