۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
تصاویر/ بازدید خطیب مشهور هندوستان  از رسانه رسمی حوزه

حوزہ/ محرم الحرام میں حوزہ نیوز ایجنسی نے جو عشرہ محرم کے حوالے سے رپورٹ کا کام انجام دیا ہے وہ اپنے آپ میں ایک بہترین کام ہے، پوری دنیا میں جاری عشرہ محرم کی مجالس عزا کو ایک جگہ جمع کرنا اور خلاصہ کو عوام تک پہنچانا بہت ثواب کا حامل ہے۔ حوزہ نیوز کو اپلیکیشن کی صورت میں بھی جاری کیا جا سکتا ہے۔ اس فضائے مجازی کو فضائے حقیقی میں بدلیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے معروف اسلامک اسکالر حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید کلب رشید رضوی نے حوزہ نیوز نیوز ایجنسی سے ماہ عزا کے تعلق سے کہا: خدا کی اس سے بڑھ کر اور کوئی نعمت نہیں ہو سکتی کہ اس نے سارے سال میں ہمارے اندر جو آلودگی یا کمیاں یا ضعف یا دنیا کی لالچ اور شہرت کی ہوا سے ضمیر کو نقصان پہنچتا ہے اس سے محفوظ رہنے کے لئے رمضان کا مہینہ رکھا جس سے ہماری اتنی صفائی اور کلیننگ ہو جاتی ہے کہ ہم غدیر کے میسج کو سننے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں، اور کان کو وہ آواز سنائی دیتی ہے جو ۱۴۰۰ برس پہلے رسول اکرم (ص) نے دی تھی، اور پھر رسولؐ کی آواز سے حسینؑ کی آواز تک کا ایک سفر جو ہم کو مکمل کرتے ہیں، یعنی وہاں رسولؐ کہہ رہے ہیں کہ میرے بعد علیؑ مولا ہیں اور یہاں حسینؑ کہہ رہے ہیں کہ ہے کوئی میری مدد کرنے والا ؟ ان دو صداؤں کے بیچ ہمارا ایمان ہے اور جس کے کان میں یہ دو آوازیں نہیں آتیں ، یعنی غدیر تو ہے اور کربلا نہیں ہے، تو اس کا تشیع محفوظ نہیں ہے۔

فرش عزائے امام حسین (ع) خوشنودی سید سجاد (ع) کی پہلی سیڑھی ہے

محرم بہت ہی عظیم طاقت کا نام ہے

انہوں نےمزید کہا:اللہ کا کرم ہے کہ ہمارے جوان محرم کے ان دس دنوں میں بہت کچھ سیکھ جاتے ہیں کہ اور ذکر خدا، یاد خدا اور مصلے سے قوت حاصل کر لیتے ہیں، محرم بہت ہی عظیم طاقت کا نام ہے، اس ماہ میں وہ دل جو دنیا کے ہاتھوں گروی دیا چکا ہوتا ہے اسے دنیا سے چھڑا کےخدا کے حوالے کرتا ہے۔

تصویری جھلکیاں: مولانا کلب رشید کا حوزہ نیوز ایجنسی کا دورہ

مولانا نے مجالس کا احترام اور اس کا تقدس اور اس کے انعقاد کا طریقہ کے متعلق ایک سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے کہا: کسی بھی چیز کے لئے کچھ چیزیں ضروری ہوتی ہیں، اگر کوئی مجلس عزا پڑھ رہا ہے لیکن مجلس اپنے معیار پر نہیں ہے، تو سب کچھ ہوتے ہوئے مفکرین قوم اور قوم کا درد رکھنے والوں کو صحیح نہیں لگے گا، اس کے باوجود ہمارے معاشرے میں بعض ایسی چیزیں ہوتی ہیں جو نہیں ہونے چاہئے اور بعض چیزیں نہیں ہوتیں جو ہونی چاہئے، بالکل جیسے ڈاکٹر جانتا ہے کہ کون سی دوا مریض کے لئے اچھی ہے، یہ مریض طے نہیں کرتا کہ اسے کون سی دوا کھانی ہے، یہ حق صرف ڈاکٹر کو ہے کہ مریض کے لئے دوائیں تجویز کرے، لہذا بارگاہ حسینی میں شفا پانے کے لئے، اپنے ضمیر کو اور بیدار کرنے کے لئے، پرسہ پیش کرنے کے لئے ، جتنے بھی لوگ جمع ہوتے ہیں انہیں یہ حق نہیں ہے کہ اپنے عالم کو کہیں کہ آپ یہ پڑھیں اور آپ وہ پڑھیں، یہ عالم کا حق ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ اسے اس مجمع میں کیا پڑھنا ہے۔ اس سلسلے میں کسی بھی عالم دین کو عوام کی بات نہیں سننا چاہئے، عالم دین کا اگر اپنی بات کہنے کا انداز عالمانہ ہو تو وہ اپنے مشن کو نقصان ہونے سے بچا لے جائے گا۔

عالم دین کو کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ پیغام کو عوام تک پہنچانا چاہئے

انہوں نے خطیب مجلس کے حوالے سے کہا: عالم دین کو کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ پیغام کو عوام تک پہنچانا چاہئے، مجلسوں کو کامیابی کو وقت کی کسوٹی پر رکھنا غلط ہے کہ ہم نے اتنے گھنٹے کی مجلس پڑھی، بلکہ پیغام اہم ہے کہ اتنے کم وقت میں کتنا پیغام لوگوں تک منتقل ہوا۔

فرش عزائے امام حسین (ع) خوشنودی سید سجاد (ع) کی پہلی سیڑھی ہے

حجۃ الاسلام والسلمین مولانا سید کلب رشید رضوی نےحوزہ نیوز ایجنسی کے تعلق سےکہا:دنیا کا کوئی پروجکٹ نہیں ہے جسے اعلان کی ضرورت نہ پڑتی ہو،تمام تعمیری چیزوں کو اعلان کی ضرورت ہوتی ہے، حوزہ نیوز ایجنسی اپنے آپ میں کئی سو سالوں کی تعمیراتی محنتوں کے اعلان کا نام ہے، اس پلیٹ فارم کے ذریعہ عوام تک علمائے کرام کے منصوبے اور اہداف کو پہنچایا جا سکتا ہے، ۹ ہزار کیلو میٹر کی زمین کو ایک مٹھی میں سمیٹ لینا کمال ہے جو کہ حوزہ نیوز ایجنسی نے انجام دیا ہے۔

محرم الحرام میں حوزہ نیوز ایجنسی نے جو عشرہ محرم کے حوالے سے رپورٹ کا کام انجام دیا ہے وہ اپنے آپ میں ایک بہترین کام ہے، پوری دنیا میں جاری عشرہ محرم کی مجالس عزا کو ایک جگہ جمع کرنا اور خلاصہ کو عوام تک پہنچانا بہت ثواب کا حامل ہے۔ حوزہ نیوز کو اپلیکیشن کی صورت میں بھی جاری کیا جا سکتا ہے۔ اس فضائے مجازی کو فضائے حقیقی میں بدلیں۔

انہوں نے مجالس عزا کے تحفظ میں خواتین کےکردار کے حوالے سے کہا: ہم مجلس عزا میں نہ ہوتے اگر خواتین نہ ہوتیں، ہمیں بارہ اماموں کے نام بھی یاد نہ ہوتے اگر خواتین نہ ہوتیں، ہم احسان مند نہیں ہیں اپنی خواتین کے کہ انہوں نے ہمیں مجلس عزا ئے امام حسین علیہ السلام میں بیٹھنا سکھایا، ہم اپنی ماؤں کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے مصائب میں ہمیں رونا سکھایا، ہماری ماں سے پہلے ہمیں یہ کس نے خبر دی کہ فرش عزا پہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا آتی ہیں، ہمارے تحفظ میں خواتین کا بہت بڑا کردار ہے، آج اگر کوئی جوان سر اٹھا کر چل رہا ہے تو اس کے فخر کی بنیاد گھر کی خواتین ہیں۔

مولانا سید کلب رشید رضوی نے مزید کہا: اگر دیکھا جائے تو ۲۵ فیصد مجلسیں مرد برپا کرتے ہیں اور ۷۵ فیصد خواتین برپا کرتی ہیں، مجلس عزا کے تحفظ میں اور مقصد عزا کے تحفظ میں بھی خواتین کا بہت بڑا رول اور کردار ہے، اور گاؤں وغیرہ میں بھی ہمارے یہاں مردوں کی تاریخ کی ایک مجلس ہوتی ہے لیکن دوسری جانب ہر گھر میں خواتین کا عشر ہوتا ہے۔

فرش عزائے امام حسین (ع) خوشنودی سید سجاد (ع) کی پہلی سیڑھی ہے

انہوں نے محرم کےجلوس میں شریک ہونے والی خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: دوس محرم کو جب جلوس میں خواتین آئیں تو آپ انہیں یہ احساس دلائیں کہ آپ دنیا کی نظروں میں ہیں، قدیم زمانے میں سوشل میڈیا نہیں تھا اور دنیا کی آپ پر نظر نہیں تھی لیکن اس زمانے میں پوری دنیا کی آپ پر نظر ہے، لہذا آپ کا لباس آپ کا انداز بالکل ویسا ہونا چاہئے جیسے سید سجاد علیہ السلام چاہتے ہیں، اب اگر اس چیز کی رعایت کوئی خاتون کر رہی ہے تو ہمارے لئے وہ لائق تعظیم تھی ہے اور رہے گی۔ فرش عزائے امام حسین علیہ السلام خوشنودی سید سجاد ؑ کی پہلی سیڑھی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .