۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مسرور

حوزہ/ انہوں نے کہا آٹھویں محرم الحرام کے جلوس عزا کو پر امن طریقہ پر نکالنے کی اجازت دی جائے تاکہ اسے عقیدت واحترام کے ساتھ بر آمد کیا جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر، جموں وکشمیر اتحاد المسلمین کے اہتمام سے ساتویں محرم الحرام کا تاریخی جلوس عزا اندرون کاٹھی دروازہ سے برآمد ہوا جس میں لاکھوں کی تعداد میں عزاداران امام حسین ؑ نے شرکت کرکے امام عالی مقام حضرت امام حسین ؑ اور آپ کے رفقا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

جلوس عزا کی برآمدگی سے قبل اتحاد المسلمین کے صدر اور مولانامسرور عباس انصاری نے عزاداروں کے جم غفیر سے خطاب کیا۔ پنے خطاب میں انہوں نے قیام کربلا کے اصل اہداف ومقاصد بیان کرتے ہوئے کربلا ئی نظریات وافکارات کو دور حاضر کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ عالم انسانیت کربلا کے ان عظیم الشان جانثاروں کی قربانیوں پر فخر کررہے ہیں جو قربانیاں حق وصداقت کی علمبرداری کے لئے فقید المثال ہے۔مولانا نے کہا کہ کربلا کے جانثاروں کے عزم و استقلال، جرائت، شجاعت، صبر اور حمایت حق ہمارے لئے نمونہ عمل ہے اور ان جانثاروں کی طرز زندگی سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہئے ۔

مولانا نے کہا کہ کربلا جابرانہ اور ظالمانہ حکومتوں پر وہ دھبہ ہےجو تاروز قیامت نہیں مٹ سکتا ۔انہوں نے کہا کہ شہدائے کربلا کی یاد میں عزاداری ظلم اور ظالموں کے خلاف احتجاج ہے جو ظلم کے آخری لمحے اور ظالم کے آخری سانس تک جاری رہے گا۔مولانا نے آٹھویں محرم الحرام کے سلسلے میں عزاداروں کی ہراسانی ،تھانہ طلبی اور گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بوکھلاہٹ قرار دیا۔

انہوں نے کہا آٹھویں محرم الحرام کے جلوس عزا کو پر امن طریقہ پر نکالنے کی اجازت دی جائے تاکہ اسے عقیدت واحترام کے ساتھ بر آمد کیا جائے گا۔ انہوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ عزاداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا یہ ایک مذہبی فریضہ ہے لہذامسلمانوں کو اس فریضہ کی ادائیگی کا حق دیا جائے.. تاریخی جلوس عزا امام بارگاہ حسن آباد میں اختتام پذیر ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .