۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
ناظر عباس تقوی

حوزہ/ اگر آج ہم حق کے قیام کے لئے معاشرے میں کوشش کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں علی ابن ابی طالب کے راستے کو اپنانا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامک اسکالر علامہ ناظر عباس تقوی نے عشرہ محرم کی چھٹی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علی ابن ابی طالب کا دور ہر حکمرانوں کے لئے ایک نمونہ عمل ہے اگر آج ہم حق کے قیام کے لئے معاشرے میں کوشش کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں علی ابن ابی طالب کے راستے کو اپنانا ہوگا آج جس طرح پوری دنیا میں مظلومین ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں امیر المومنین نے اپنے دور خلافت میں ان مظلومین کا ہاتھ تھاما اور ان کی پشت پناہی کی۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے دور حکومت میں جو بنیادی چیز ہمیں نظر آتی ہیں وہ ہے معاشرے میں عدل و انصاف کا نظام آج بھی کسی معاشرے میں ایٹم بم بنانا سائنسی ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھ جانا کسی ترقی کا نام نہیں ہے بلکہ آج بھی کسی معاشرے کی ترقی کا معیار اس کے اخلاقیات اور عدل و انصاف کا قیام ہیں اگر معاشرے میں انصاف فراہم کرنے میں حکمران کامیاب ہوگئے تو ہمیں سمجھ لینا چاہیے کہ معاشرہ ترقی کی راہوں پر گامزن ہے لیکن اگر معاشرے میں مظلوم کو اس کا حق نہیں دیا جا رہا تو پھر وہ معاشرہ ترقی یافتہ نہیں بلکہ تنزلی کی طرف جا رہا ہے اس لئے امیر المومنین نے فرمایا کفر سے تو حکومت قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم سے حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج پوری دنیا کے مظلومین ایک عادل حکمران ایک عادل امام کی تلاش میں ہیں اور یہ اس وقت ممکن ہے جب ہم معاشرے میں مل کر عدل و انصاف کے قیام کے لیے کوشش کریں اور اس حکومت الہیہ کے لیے اپنے معاشرے کو تیار کریں کہ جس کا انسان سے خدا نے وعدہ کیا ہے اور وہ منجی بشریت وہ نجات دہندہ پیغمبر کی اولاد میں سے ہے جو امام مہدی علیہ السلام کی حکومت ہے اس حکومت کے لئے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنی چاہیے تاکہ معاشرے میں ان مظلومین کو انصاف مہیا ہو سکے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .