حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/بارگاہ سیدالشہداء خیرالعمل انچولی کے زیر اہتمام مرکزی مسجد و امام بارگاہ میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی پہلی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین و خطیب اہلیبیت پاکستان فخر ملت تشیع علامہ سید علی رضا رضوی مدظلہ اعلی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ان کی مجلس کا عنوان "عبادت اور معرفت" ہے۔
علامہ صاحب نے فرمایا: عبادت کی تعریف ہے یہ ہے کہ جس میں قصد قربت ہو، خوشنودی خدا شامل ہو، جو کام خوشنودی خدا کی خاطر کیا جائے وہ عبادت کہلاتا ہے،جس میں ریاکاری ،دکھاوا اور فریب نہ ہو سجدہ خدا کی خاطر ہو وہ عبادت ہے۔
آپ نے مزید فرمایا کہ تمام عبادات میں قصد قربت شرط ہے۔ نماز ، روزہ، حج، زکوۃ ، خمس ،جھاد ،امر بالمعروف اور نہی از منکر ان میں سے ہر عمل کے لیے نیت کا خالص ہونا ضروری ہے۔ معرفت کے بغیر عبادت ہوسکتی ہے لیکن قبول نہیں ہوتی۔
معصوم علیہم السلام نے فرمایا امام حسین علیہ السلام کے غم پہ رونا اور رلانا دونوں عبادت ہیں، اگر رو نہ سکو رلا نہ سکو تو چہرہ ایسا بنالو، دکھاوے کے لیے شکل ایسی بنالو تو وہ بھی عبادت ہے۔
آپ نے کہا پوری دنیا میں عزاخانے سجائے جارہے ہیں لیکن کہیں کورونا وائرس کیوجہ سے احتیاط کی جارہی ہے ، آپ پاکستانی قوم خوشنصیب ہیں کہ آپ کے ہاں عزاداری پورے اہتمام کیساتھ کی جارہی ہے اور اس امر میں حکومت پاکستان کے شکرگزار ہیں ، لوگ کہتے ہیں حکومت شیعوں کی ہے لیکن عرض خدمت ہے دنیا کی حکومتیں بنتی بھی حسین علیہ السلام کے صدقے سے ہیں اور بگڑتی بھی حسین ع کی دشمنی میں ہیں۔
یہ مجالس فساد نہیں کرواتیں بلکہ فساد ختم کرنے کا سبب ہیں
بہت سے لوگ کہتے ہیں مجالس رکوادو کرونا وائرس پھیلے گا، لیکن میرا وعدہ ہے، صرف مسلمان ہی نہیں کیونکہ امام حسین ع کا در ہر ایک کے لیے کھلا ہے ہر ایک کے لیے شفا ہے تو انسانیت کے لیے درس ہے کہا اگر کوئ ہندو، سکھ، عیسائی یا کرونا کے مریض کو مجلس کے اختتام پر جہاں سے عزادار گزررہے ہوتے ہیں آپ لے آئیں تو وہ بھی شفایاب ہوگا۔ میرا سب سے وعدہ ہے کہ ذکر سیدالشہداء میں آنے والوں سے ہر بلا و بیماری دور ہوجاتی ہے۔
آپ سب قوانین اور SOPs کی پابندی کرتے ہوئے مجالس عزا میں شریک ہوں ، اور ہدایات پہ عمل کریں۔ اس میں کوئی شک نہیں ایک عالم باعمل کے الفاظ قوم و ملت کے لیے مشعل راہ ہوتے ہیں اور آج علامہ کی مجلس سننے کے لیے لوگوں کا لاتعداد اژدھام مجلس عزا میں موجود تھا۔