حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا کے ذکر کو قیامت تک نہیں مٹایا جا سکتا چودہ سو سالوں میں متعدد جابر حکمرانوں نے کربلا کے فلسفے کو دبانے کی کوشش کی لیکن آج خود ان کا نام و نشاں موجود نہیں۔جو چیز انسانیت کی فلاح کے لیے ہے اس کی بقا کا خدا تعالیٰ نے وعدہ کر رکھ ہے۔ ذکر حسین علیہ السلام کے تحفظ کی یہی سب سے بڑی دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذکرکو روکنے کے لیے دہشت گردی ، ریاستی جبر اور اختیارات کے ناجائز استعمال سمیت متعدد حربے استعمال کیے گئے لیکن عزاداری اور عزاداروں میں اتنا ہی زیادہ اضافہ ہوا۔یہ امر کتنا افسوسناک ہے کہ اسلامی نظریاتی ریاست میں ناچ گانے اور دیگر تقریبات کے انعقاد کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں لیکن عزاداری کے جلوس کے لیے لائسنس حاصل کرنے کی شرط عائد ہے۔
آخر میں کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے شفاعت کی طلب وہی کر سکے گاجو ان کے نواسوں سے بھی محبت رکھتا ہو۔