حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ بارگاہ سیدالشہداء خیرالعمل انچولی کے زیراہتمام مرکزی مسجد و امام بارگاہ میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی چوتھی مجلس عزا سے معروف عالم دین و خطیب اہلیبیت علامہ سید علی رضا رضوی نے "عبادت اور معرفت" کے عنوان سے مسلسل روشنی ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے سورہ بقرۃ کی آیات کی تلاوت پیش کی اور 14 اگست یوم آزادی پاکستان کے حوالے سے دعائیہ کلمات پیش کیے اور کہا کہ پاکستان ہمیں 14 اگست کو، چودہ معصومین علیہ السلام کے صدقے ملا ہے۔
مزید کہا کہ پاکستان 14 اگست کو وجود میں آیا اور بنانے والے محمد علی جناح تھے جن کے ساتھ فاطمہ جناح بھی شامل تھیں۔لکھنے والے بتاتے ہیں کہ 14 اگست کو اچانک رات 12 بجے ریڈیو ہندوستان بند ہوگیا ایک مرتبہ پروڈیوسر نے اعلان نے کہا کہ 5 منٹ کا وقفہ دے دو 12 بج کر 5 منٹ پہ اعلان ہوا یہ ریڈیو پاکستان ہے۔
عزیزان گرامی 12 بج کر 5 منٹ پر یہ اعلان ہوا کہ یہ ریڈیوپاکستان ہے۔اعلان بھی 12:05 پہ ہوا۔ "5_12_14_ محمد علی_فاطمہ" کے زیر سرپرستی بنا ہے خدا ہمارے ملک و قوم کو انشاءاللہ بہت ترقی دے گا،کامیاب کامران بنے گا اور الحمداللہ ہماری حکومت پاکستان ان ہستیوں کے احترام میں ذکر سیدالشہداء پہ کبھی پابندی نہیں لگاتی ہے ،خدا ہمارے حکمرانوں کو نقش آل محمد علیہم السلام پر چلنے اور قائم رہنے کی توفیق دے۔
علامہ صاحب نے مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ کیونکہ ملک پاکستان پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ ہے اسلیے یہاں کوئی شرپسند عناصر نہیں رہ سکتا اور نہ ہی کوئی پاکستان کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
الحمداللہ پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد کی شرح کم ہے دوسری دنیا کے مقابلے میں ،کیونکہ ہماری حکومت الحمداللہ ایسے اقدامات کرتی ہے جس کی وجہ سے اب تک ہم محفوظ ہیں۔
آخر میں علامہ علی رضا رضوی نے مصائب شہدائے کربلا بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج 4 محرم کے مصائب بی بی زینب سلام اللہ علیہ کے بچوں سے منسوب ہیں اور یہ وہ بی بی س ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کو دین اسلام پہ قربان کردیا تھا آپ کو ام المصایب کہا جاتا ہے۔ بی بی زینب س کی قربانی ایک عظیم قربانی ہے۔
قبلہ موصوف اول محرم سے ہی مسلسل کرونا گائیڈ لائن اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی بھرپور تاکید کرتے ہوئے کہا کہ انتظامات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے چونکہ ماشااللہ شیعیان حیدر کرار کے علاوہ مختلف مسالک کے لوگ بھی مجلس عزا میں شریک ہوتے ہیں، کسی کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔
آپ عزاداران حسین ابن علی علیہ السلام اصول قوانین اور SOPs کی پابندی کے ساتھ مجالس عزا میں شریک ہوں ، اور ہدایات پہ عمل کریں۔اپنا اور اپنے اطراف کا خیال رکھیں کوئی شرپسند عناصر کو کامیاب نہ ہونے دیں۔