حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ مختلف مذہبی جماعتوں پر مشتمل اتحاد امت فورم نے توہین اہل بیتؑ کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے اور گستاخ ملزم عبدالرحمن سلفی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے 9 جولائی کو یوم احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں شیعہ علماءکونسل، مجلس وحدت مسلمین ، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، جامعتہ المنتظر کے رہنماوں علامہ سید سبطین حیدر سبزواری ،مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا محمد باقر گھلو، مولانا حسن رضا ہمدانی مولانا امجد عابدی،مولانا اشتیاق کاظمی، مولانا مشتاق جعفری، قاسم علی قاسمی، شوکت علی اعوان اور دیگر نے توہین اہل بیت کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 9 جولائی کو ملک بھر میں یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا حضرت امام موسی کاظم، امام محمد تقی، امام علی نقی علیہم السلام اور امام مہدی علیہ السلام کی والدہ ماجدہ نرجس خاتون تمام اسلامی مکاتب فکر کے نزدیک قابل احترام شخصیات ہیں۔ عبدالرحمن سلفی نامی شخص نے مقدس شخصیات کی توہین کی ہے۔ ملزم کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے ۔
شیعہ رہنماوں نے اہل سنت علماءکی طرف سے ملزم سے اظہار لاتعلقی اور مذمتی بیانات کو سراہتے ہوئے کہا کہ شرپسند عناصر ملک میں 1980ءاور 1990ءکی دہائیوں کی فرقہ واریت پھیلانا چاہتے ہیں۔پاکستان میں توہین رسالت، توہین اہل بیت اور توہین صحابہ کرام کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ دہشت گردی کے خلاف فوجی آپریشن کے ثمرات کو ضائع کرنا چاہتے ہیں۔9 جولائی کو بروز جمعة المبارک یوم احتجاج کے طور پر منائیں گے۔مساجد میں آئمہ جمعہ و جماعت خطبات میں احتجاج کریں گے،احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فورتھ شیڈول کو ختم کیا جائے۔عزاداری جلوسوں اور مجالس میں رکاوٹیں قبول نہیں۔
علامہ سبطین سبزواری نے وسیم رضوی نامی ملعون بھارتی شہری کی طرف سے جہاد سے متعلق آیات نکال کر قرآن کی اشاعت کوکلام الٰہی پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بدبخت کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ قرآن مجید وہی ہے جو بسمہ اللہ کی ب سے والناس کی سین تک ہے۔ پریس کانفرنس میں شامل رہنماوں نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں ملزم عبدالرحمن سلفی کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔