۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا سید حیدر عباس رضوی

حوزہ/ جوانسال فعال مبلغ مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اس توہین کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے سویڈن سمیت دنیا بھر کے نام نہاد ترقی یافتہ ممالک میں بر سراقتدار افراد کو متوجہ کیا کہ تعصب کی عینک اتار کر قرآن مجید سے آشنا ہوئیے شاید کہ راہئ ہدایت ہو جائیں۔ساتھ ہی مسلمانوں سے اپیل کی کہ اس کتاب کی جانب خاص توجہ رکھیں تا کہ اغیار اپنے ناپاک عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہ ہو سکیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ قرآن مجید ابدی معجزہ ہے جو ہدایت ہے تمام بشریت کے لئے۔آزادئ بیان کے نام پر حالیہ دنوں میں سویڈن میں ہونے والی آسمانی کتاب قرآن مجید کی توہین پر حق پرست اسلام کے پرستاروں کو اپنا غصہ برملا کرنا چاہئے۔اگر چہ دور پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے اب تک نہ جانے کتنے تند و تیز طوفان بدتمیزی اٹھے لیکن نور قرآن کو کوئی خاموش نہیں کر سکا کیونکہ مالک کریم نے خود اس کی حفاظت کا وعدہ کیا ہے۔

مذکورہ بیان دیتے ہوئے مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اضافہ کیا تعجب ہوتا ہے کہ سویڈن کے وزیر خارجہ کا بیان نظر سے گزرا جسمیں متضاد باتیں ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ ہمارے ملک کے آئین نے مقدس کتابوں کی توہین کی اجازت دی ہے البتہ ہم کسی بھی صورت اس کام کی تائید نہیں کرتے ہیں۔آخر یہ کون سی پالیسی ہے؟!آپ کو ملک کے آئین میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ ان تمام افراد کو گرفتار کرنا ہوگا جنہوں نے دنیا بھر کے ملینز مسلمانوں کا دل توڑا ہے۔

مولانا سید حیدر عباس رضوی نے بیان کیا کہ جس ترکی سے اختلاف کی بنا پر سویڈن میں ایک بار پھر قرآن مجید کی توہین کا نظارہ دیکھا اسی ترکی کو آپ نے اسلام کا نمائندہ سمجھ رکھا ہے جبکہ اسی ترکی میں فوجی افسروں کے درمیان رقص و سرود کی محفل میں جب ترکی کے جنرل کے ذریعہ قرآن مجید کی توہین ہوئی تو ایک با غیرت مسلم فوجی اس بزم سے باہر نکلتا ہے جس کے فورا بعد ۳۰۰۰ افراد زمیں دھنس جاتے ہیں جنہیں لاکھ کوششوں کے باوجود تلاش نہیں کیا جا سکا تھا۔

اسی طرح توہین قرآن مجید کرنے والے اسپین میں بھی اس روز جبکہ ملکی پیمانہ پر صرف اس لئے جشن منایا جاتا ہے کہ اسلام کو ملک بدر کرنے میں کامیاب ہوئے تو ٹی وی اینکر قرآن مجید کا مسخرہ کرتے ہوئے جس کتاب کو قرآن پاک سمجھ کر پڑھ رہا تھا اور اسلام کو برا بھلا کہہ رہا تھا بعد میں متوجہ ہوا کہ قرآن مجید نہیں بلکہ تحریف شدہ انجیل ہے۔یہ تو دنیاوی سزائیں ہیں جو مقام عبرت ہیں آخرت میں قرآن پاک جیسی مقدس کتاب کی توہین کرنے والے عذاب الیم،عذاب عظیم،عذاب شدید میں مبتلا ہوں گے۔

جوانسال فعال مبلغ مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اس توہین کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے سویڈن سمیت دنیا بھر کے نام نہاد ترقی یافتہ ممالک میں بر سراقتدار افراد کو متوجہ کیا کہ تعصب کی عینک اتار کر قرآن مجید سے آشنا ہوئیے شاید کہ راہئ ہدایت ہو جائیں۔ساتھ ہی مسلمانوں سے اپیل کی کہ اس کتاب کی جانب خاص توجہ رکھیں تا کہ اغیار اپنے ناپاک عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہ ہو سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .