۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
توہین قرآن

حوزہ/ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور ہالینڈ میں اس کی تکرار کے بعد اب آزادی کا دعویٰ کرنے والے ملک ڈنمارک میں بھی آزادی بیان کی کے نام پر اس اشتعال انگیز عمل سامنے آیا ہے جس پر عالم اسلام کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے دو دن بعد ہی ہالینڈ میں بے حرمتی کا یہ عمل دہرایا گیا اور حال ہی میں ڈنمارک میں بھی بے حرمتی کا یہ واقعہ پیش آیا۔

ہفتہ 21 جنوری کو متعدد انتہا پسند گروہوں نے اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کیا۔ اسلام مخالف عمل کے لئے سویڈش پولیس کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے ڈنمارک کی جماعت ’اسٹریم کورس‘ کے رہنما کو ترک سفارت خانے کے سامنے مارچ میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس لاپرواہی کے اقدام پر ترک حکومت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور اس سلسلے میں انقرہ میں سویڈن کے سفیر کو بھی ترک وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور ترک حکام نے اس اقدام کی شدید مذمت کی۔ ترکی کے وزیر دفاع ہلوسی آکار نے بھی اعلان کیا کہ 27 جنوری کو سویڈن کے وزیر دفاع کا دورہ ترکی اس صورت حال میں کوئی معنی نہیں رکھتا اس لیے اسے منسوخ کر دیا جائے گا۔

حال ہی میں ڈنمارک میں بھی مسلمانوں کے مقدسات کی توہین دیکھنے کو ملی۔ ڈنمارک اور سویڈش کی دوہری شہریت رکھنے والے راسموس پالوڈن نے ڈنمارک میں ترکی کے سفارت خانے کے قریب ایک مسجد کے قریب مسلمانوں کی مقدس کتاب کو نذر آتش کر دیا۔

راسموس پالوڈن ایک انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان جس کے پاس دوہری ڈینش اور سویڈش شہریت ہے، گزشتہ ہفتے قرآن کو جلانے کے لیے ایک ریلی نکال کر دنیا بھر کے مسلمانوں کا دل دکھایا۔ اس کارروائی کے جواب میں ترکی نے ڈنمارک کے سفیر کو طلب کیا اور ان "اشتعال انگیز اقدامات" اور "نفرت انگیز جرائم" کے خلاف اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی وزارت خارجہ نے بھی ڈنمارک کے حکام کی طرف سے انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے سربراہ کو قرآن مجید کی توہین اور اسے جلانے کی اجازت دینے کے اقدام کی مذمت کی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .