حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تہران/اسلامی جمہوریہ ایران نے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قرآن کی بے حرمتی اور جلانے کے معاملے میں ان کے سفیر کی غیر موجودگی میں سویڈن کے سفارت خانے کے انچارج کو طلب کیا ہے۔ یہ اطلاع ایرانی وزارت خارجہ کے مغربی یورپ کے شعبہ کے سربراہ مجید نیلی احمدی نے دی۔ سویڈش سفیر کی غیر موجودگی میں ایران میں سویڈش سفارت خانے کے انچارج کو بلایا گیا۔
وزارت نے ایک ٹیلی گرام میں لکھاکہ "ہم اسلام کی سب سے اہم مقدس کتابوں میں سے ایک قرآن کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہیں، جو کہ ایک دن پہلے سویڈن میں ہوئی تھی۔ سویڈش حکومت کی خاموشی اور غیر فعال رویہ انسانی حقوق کے بنیادی اور واضح ترین اصولوں میں سے ایک کی خلاف ورزی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔" بدھ کو اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ ہوا، مسلمانوں کی عید الاضحیٰ سے ایک دن پہلے جس میں قرآن مجید کو نذر آتش کیا گیا۔
سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے کہا کہ پولیس کا فیصلہ قانونی لیکن غیر منصفانہ تھا۔ واضح رہے کہ سویڈن میں قرآن جلانے سے متعلق یہ پہلا احتجاج نہیں ہے بلکہ اس طرح کے مظاہروں سے سویڈن اور ترکی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔