۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
سویڈن

حوزہ/ اس ملک کے ایک 37 سالہ شہری کی درخواست پر سویڈن کی حکومت نے عیدالاضحی کے دن مسجد کے سامنے قرآن پاک کو جلانے کا پرمٹ جاری کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سویڈن میں آزادی اظہار رائے کے بہانے مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کے تسلسل میں اس ملک کی پولیس نے اعلان کیا کہ انہوں نے ایک ایسے احتجاج کے لیے اجازت نامہ اور پرمٹ جاری کر دیا ہے جس کے منتظمین کا منصوبہ ہے کہ وہ آج بدھ کو سویڈن کے دار الحکومت اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کریں گے۔

سویڈن کی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس گھناؤنے فعل سے منسلک کوئی بھی سیکوریٹی خطرہ اس حد تک نہیں ہے کہ اس طرح کی ریلی نکالنے کی درخواست کو رد کر دیا جائے۔

سویڈن کی پولیس نے اس سال فروری میں اسٹاک ہوم میں ترکی اور عراقی سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی دو مسلسل درخواستوں کو کینسل کر دیا تھا۔

اس احتجاج کے انعقاد کی درخواست ایک 37 سالہ ’’سالوان مومیکا ‘‘نامی نے دی تھی، یہ وہی شخص جس نے اس پہلے بھی درخواست کی تھی، سویڈش پولیس نے بدھ کو کہا کہ نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے ملک بھر کی پولیس اس سلسلے میں تعینات ہوگی، آج صبح سے پولیس کی متعدد گاڑیاں مذکورہ مسجد کے قریب موجود ہیں۔

اگرچہ سویڈن کے سیاست دانوں نے قرآن کی بے حرمتی پر تنقید کی ہے لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ "آزادی اظہار رائے" کی بنا پر یہ کام جائز ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ سویڈن کی حکومت اس طرح کے جرم میں شریک ہے، اس فعل کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .