حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے ممتاز مفتی جعفری، شیخ احمد قبلان نے کہا: ہم علاقائی سطح پر جو کچھ چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم اپنے تمام عرب اور اسلامی ممالک میں رقابت کی آگ کو بجھا دیں اور قدس اور فلسطین کے مسئلے پر زیادہ توجہ دیں۔
انہوں نے کہا: قدس اور فلسطین کے مسئلے پر توجہ کے تناظر میں ہم خاص طور پر تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کو انتہائی خوش آئند سمجھتے ہیں اور اپنے برادران ایمانی کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ ہمیشہ امریکیوں سے ہوشیار رہیں، چاہے مطمئن بھی ہو جائیں، پھر بھی دشمن پر مکمل بھروسہ نہ کریں۔
انہوں نے کہا: فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عربوں اور مسلمانوں کو بدترین صیہونی دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کی دعوت دیتا ہے۔
شیخ قبلان نے لبنان اور شام کی حکومتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: لبنان کو شام کی ضرورت ہے اور شام کو لبنان کی ضرورت ہے اور یہ تعلق دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور ہم لبنان پر صیہونیوں کے تسلط سے خوفزدہ نہیں ہیں۔
لبنان کے مفتی جعفری نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: صیہونی لبنان میں نئے میزان کی حقیقت سے واقف ہیں لیکن انہوں نے لبنان کے اندر سیاسی تقسیم کونظر میں رکھا ہوا ہے۔ ان شاء اللہ صدارتی مسئلہ کے حل کے ساتھ ہی لبنان اپنی تاریخ اور تقدیر میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔
انہوں نے آخر میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی اجازت دینے جیسے مذموم مسائل پر سویڈش حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا: فکری آزادی کا بہانہ کہ جس میں قرآن پاک شامل ہی نہیں ہے، سویڈش حکام کے چہرے پر سوائے داغ اور ظالمانہ لعنت کے کچھ بھی نہیں ہے اور یہ چیز درحقیقت ان کی چھپی ہوئی بددیانتی کو ظاہر کرتی ہے۔