۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
تصاویر/ دیدار جمعی از اندیشمندان دینی هندوستان با آیت الله اعرافی

حوزہ / قرآن کریم کی توہین اور اسے نذر آتش کرنے جیسے شرمناک اقدامات نے تمام مسلمانوں اور دنیا کے آزاد انسانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ قرآن کریم کو نذر آتش کرنا صرف اسلام اور مسلمانوں کی توہین ہی نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کے تمام مذاہب اور ان کے پیروکاروں کی توہین ہے۔ پس ہر انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس شرمناک اقدام پر خاموش نہ رہے اور اس کی مذمت کرے اور اس شرمناک فعل کے انجام دینے والوں سے اظہار برائت کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ آیت اللہ اعرافی نے اعلامیہ صادر کر کے صہیونیوں کے قرآن کریم کی توہین اور اسے نذر آتش کرنے جیسے شرمناک اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کے بیانیہ کا متن اس طرح ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

و سَیعلَمُ الّذینَ ظَلَموا أَیّ مُنقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ (شعراء آیه۲۲۷)

یرِیدُونَ لِیطْفِؤُا نُورَ الله بِأَفْواهِهِمْ وَاللهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ کرِهَ الْکافِرُونَ(صف آیه ۸)

قرآن کریم عظیم سرمایہ اور شریعت اسلامی کی حقانیت کی محکم تعین سند ہے۔

طول تاریخ میں قرآن کریم کے خلاف بہت زیادہ سازشیں ہوئیں لیکن اس کے باوجود قرآن کریم میں آیات الہی نے ایسی تہذیب و تمدن کی بنیاد رکھی کہ جس کی حاکمیت نے بچوں کی قاتل حکومت اسرائیل کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں۔

قرآن کریم کی توہین اور اسے نذر آتش کرنے جیسے شرمناک اقدام سے تمام مسلمانوں اور دنیا کے آزاد انسانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

یقینا اس آسمانی کتاب کو نذر آتش کرنا صرف اسلام اور مسلمانوں کی توہین نہیں بلکہ یہ مذموم اقدام دنیا کے تمام مذاہب اور ان کے پیروکاروں کی توہین ہے۔ پس ہر انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس شرمناک اقدام پر خاموش نہ رہے اور اس کی مذمت کرے اور اس شرمناک فعل کے انجام دینے والوں سے اظہار برائت کرے۔

علی رضا اعرافی

سرپرست حوزہ علمیہ، قم المقدسہ

27 جون 2023ء / 8 ذی الحجة 1444 ہ.ق

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .