حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے متعدد واقعات میں ملوث 38 سالہ عراقی پناہ گزین سلوان مومیکا فائرنگ کے ایک واقعے میں ہلاک ہو گیا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، واقعہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کے قریب سودرتیلیا شہر میں پیش آیا، جہاں ایک مسلح شخص نے مومیکا کی رہائش گاہ میں گھس کر ان پر گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق، فائرنگ کے وقت مومیکا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر براہِ راست ویڈیو نشر کر رہا تھا۔ سویڈش پولیس اور عدلیہ نے اس کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
سلوان مومیکا کی جانب سے قرآن سوزی کے واقعات پر مسلم دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا، اور اس کے خلاف قانونی کارروائی اور پناہ گزین حیثیت کی منسوخی کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ تاہم، اس کی اچانک ہلاکت نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، اور سویڈش حکام واقعے کی مزید تفصیلات اکٹھا کر رہے ہیں۔









آپ کا تبصرہ