حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بغداد کے امام جمعہ آیت اللہ سید یاسین موسوی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تمہیں عراق آنے کا خیال آرہا ہے تو جان لو کہ تمہاری موت عراق میں لکھی جا چکی ہے، کیونکہ عراق حضرت امام حسین علیہ السلام کا ملک ہے، اور یہاں کے لوگ موت سے نہیں ڈرتے، بلکہ اگر ٹکڑے ٹکڑے بھی ہو جائیں، تب بھی کامیاب رہیں گے۔
انہوں نے جنوب لبنان اور شمالی غزہ میں عوام کے جرات مندانہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مجاہدین نے بغیر کسی خوف کے اپنی زمینوں پر واپسی اختیار کی اور خالی ہاتھ صیہونی ٹینکوں کے سامنے ڈٹے رہے۔ قسام بریگیڈ کے سینکڑوں جنگجوؤں کی واپسی اور جھاد اسلامی کے مجاہدین کے ہاتھوں سید حسن نصراللہ کی تصاویر بلند ہونے نے صیہونی حکومت کو سخت خوفزدہ کر دیا ہے
آیت اللہ موسوی نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی سازش فلسطینی عوام کو جبری طور پر غزہ سے مصر اور اردن کی طرف ہجرت پر مجبور کرنا ہے، لیکن جب ان دونوں ممالک نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا تو ٹرمپ نے ان سے کہا کہ وہ اس کے منصوبے کا کوئی متبادل پیش کریں۔ اس پر ایرانی وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ اس منصوبے کا بہترین متبادل صیہونیوں کی گرین لینڈ کی طرف ہجرت ہے۔
بغداد کے امام جمعہ نے انکشاف کیا کہ ٹرمپ اردن کے بادشاہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اس سازش کو قبول کر لے اور اس کے بدلے میں بجلی، تیل اور دیگر ضروریات فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ لیکن بعض اطلاعات کے مطابق، ٹرمپ نے عراق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کے اخراجات برداشت کرے۔
انہوں نے عراقی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ آیا یہ خبریں درست ہیں یا نہیں؟ اور کہا کہ عراقی عوام کو اس معاملے پر ایک واضح اور تسلی بخش وضاحت درکار ہے۔
آیت اللہ موسوی نے آخر میں کہا کہ ہمارے دشمن ہمیں موت سے ڈرانا چاہتے ہیں، مگر تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ہم موت سے نہیں ڈرتے۔ جس طرح سید حسن نصراللہ (رضوان اللہ علیہ) نے شہادت کو گلے لگایا، ہم بھی شہادت کے خواہاں ہیں، لیکن عزت و مزاحمت کا راستہ ہمارے مرنے سے ختم نہیں ہوگا۔ ہم حضرت مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے پرچم تلے کامیابی حاصل کریں گے۔
آپ کا تبصرہ