حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین قبانچی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی استقامت کی تعریف کرتے ہوئے اس کے قیام کو انسانی تاریخ اور عوامی مزاحمتی تحریکوں میں ایک نیا باب قرار دیا۔
انہوں نے اپنے دفتر میں تہران کی شریف یونیورسٹی کے ایک گروہ سے ملاقات کے دوران طلبہ کا استقبال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ تین روز تک امام مہدی (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) یونیورسٹی میں مہمان رہیں گے اور ان کے لیے قیام خوشگوار ہونے کی دعا کی۔
اس موقع پر امام جمعہ نجف نے عراق اور ایران کے درمیان علمی تبادلے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے قابلِ ستائش قرار دیا۔
انہوں نے عراق میں لاکھوں زائرین کی میزبانی کو دینی ترقی کی علامت قرار دیا اور اس پیشرفت کو سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انبیاء علیہم السلام ہمیشہ باطل کے خلاف جدوجہد کے لیے مبعوث کیے گئے، اور آج بھی امتیں، خصوصاً اہل بیت علیہم السلام کے پیروکار، اس جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امام جمعہ نجف نے قرآن کریم کی ایک آیہ مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے صبر و استقامت کی اہمیت پر روشنی ڈالی: "وَکَأَیِّنْ مِنْ نَبِیٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّیُّونَ کَثِیرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ فِی سَبِیلِ اللَّهِ وَمَا ضَعُفُوا وَمَا اسْتَکَانُوا ۗ وَاللَّهُ یُحِبُّ الصَّابِرِینَ وَمَا کَانَ قَوْلَهُمْ إِلَّا أَنْ قَالُوا رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِی أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکَافِرِینَ فَآتَاهُمُ اللَّهُ ثَوَابَ الدُّنْیَا وَحُسْنَ ثَوَابِ الْآخِرَةِ وَاللَّهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِینَ."؛ "اور کتنے ہی نبی ہیں جن کے ساتھ ہو کر بہت سے خدا پرستوں نے جہاد کیا، پس جو مصیبتیں انہیں راہ خدا میں پہنچیں ان کے سبب نہ وہ سست ہوئے، نہ کمزور پڑے اور نہ دبے اور اللہ صبر کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔ ان کی زبان پر سوائے اس دعا کے کچھ نہ تھا کہ اے ہمارے رب! ہمارے گناہ اور اپنے کاموں میں ہماری زیادتی بخش دے اور ہمیں ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافروں پر غلبہ عطا فرما۔ پس اللہ نے انہیں دنیا کا انعام دیا اور آخرت کا اچھا ثواب بھی، اور اللہ نیکوکاروں کو دوست رکھتا ہے۔"
انہوں نے اس آیت کی روشنی میں دینی اہداف کے حصول کے لیے صبر و استقامت کی ضرورت اور خدا کی نصرت پر یقین رکھنے کی تاکید کی۔
آپ کا تبصرہ