حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ میں یورپی ڈیسک کے سربراہ نے سویڈن میں ہونے والے حالیہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقدسات اسلامی کی بے حرمتی پر سویڈن کی حکومت کی خاموشی مجرموں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا بنیادی اور واضح اصول ہے کہ مذہبی اقدار کا احترام کیا جائے، سویڈن میں پیش آنے والے واقعے پر وزارت خارجہ کے اس اہلکار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں اور اگر بروقت روک تھام کی جاتی تو یہ کا واقعہ نہ دہرایا جاتا۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سویڈن میں پیش آنے والے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی چیزوں اور قرآن کریم کی توہین کی اجازت دینے کا کوئی جواز قابل قبول نہیں، انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ان چیزوں کو جمہوریت اور آزادی اظہار رائے کہنا صرف دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ہوا دیتا ہے اور اس کا دھواں سب سے پہلے مغرب رلائے گا۔
اردن، متحدہ عرب امارات اور عراق نے بھی سویڈن کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے سویڈن میں ہونے والے واقعے پر شدید احتجاج کیا۔