حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ (المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے سویڈن میں قرآن پاک کی توہین پر شدید مذمت کی ہے۔
بیان کا متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
(إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ)
سویڈن میں جاہلوں کے ایک گروہ کی طرف سے قرآن پاک کی توہین اور اسے جلائے جانے کے تلخ اور دل کو دہلا دینے والے واقعے سے ایک بار پھر اسلام کے خلاف اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کی نفرت اور دشمنی کی گہرائی ظاہر ہوئی ہے۔
اس وقت جب کہ دنیا میں روحانیت اور حق پرستانہ فطرت کی طرف لوٹنے کی لہر بڑھتی جا رہی ہے، جدید جاہلیت کے حامیوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اخلاقی تنزلی اور وحیانی اقدار سے دشمنی کی طرف بڑھنے کے علاوہ انسانیت کے لیے ان کے پاس کوئی پیغام نہیں ہے۔
بلاشبہ آزادی بیان کے نام پر اسلامو فوبیا اور اسلام دشمنی کے رجحان کو ہوا دینا اسلام کی تعلیمات کے اثر و رسوخ اور پھیلاؤ کے خوف کی وجہ سے ہے، جو کہ واضح طور پر تسلط کے نظام کے ناجائز مفادات سے متصادم ہے۔ دنیا چونکہ قرآن کی ٹھوس منطق کا سامنا نہیں کر پاتی، اس لیے وہ کمزوری اور مایوسی کی وجہ سے یہ مکروہ اور مضحکہ خیز حرکتیں کرتی ہے۔
جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ اس طرح کے معاندانہ اور نفرت انگیز رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کرتا ہے کہ اس طرح کے گھناؤنے اقدامات نے دنیا بھر کے مسلمانوں اور آزاد انسانوں کو اسکتبار کے مقابل متحد کردیا ہے، نیز دنیا کے عام مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اسلامی حکومتوں سے بھی درخواست ہے کہ وہ پوری دنیا میں امت اسلامیہ کے مقدسات کی توہین کی مذمت کریں اور عالمی اداروں کو ان گھناؤنے اقدامات کا مناسب جواب دینے پر مجبور کریں۔
جامعۃ المصطفی العالمیہ