۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ ہم مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن(تلنگانہ) ہندوستان کی جانب سے اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔اور دنیا بھر کے انصاف پسند دانشوروں ، ریسرچ اسکالروں،صحافیوں اور سیاست دانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان واقعات پر غور و فکر کرکے بتائیں کہ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے؟اور اس کا راہ ِ حل کیا ہے ؟۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ،سرپرست اعلیٰ مجمع علماءو خطباء حیدرآباد دکن(تلنگانہ) ہندوستان نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ حالیہ برسوں میں قران مجید اور دیگر اسلامی مقدسات کی اہانت و بے حرمتی کی آندھی سی چل پڑی ہے۔

انہوں نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں قرآن کی جو تازہ بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا ہے وہ حد درجہ شرمناک اور افسوسناک ہے،جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن(تلنگانہ) ہندوستان کی جانب سے اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔اور دنیا بھر کے انصاف پسند دانشوروں ، ریسرچ اسکالروں،صحافیوں اور سیاست دانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان واقعات پر غور و فکر کرکے بتائیں کہ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے؟اور اس کا راہ ِ حل کیا ہے ؟۔

واضح رہے کہ قرآن تمام انسانیت کے لئے ہدایت ہے،قرآن کا تو پیغام ہے’’ لکم دینکم و لی دین ‘‘ تمہارے لئے تمہارا دین ہمارے لئے ہمارا دین۔اسلام اپنے پیروکاروں کو کسی بھی دوسرے کے مذہبی مقدسات کی اہانت یا بے حرمتی کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے لئے اسلامی احکام و تعلیمات کی اس پابندی کا ناجائز فائدہ تو نہیں اٹھایا جا رہے ؟ یا اسلام اقوام عالم میں بہت تیزی سے نفوذ کرہاہے، اور لگتا ہے کہ خدا وند عالم کا وعدہ جلد پورا ہونے والا ہے کہ ’’ لیظھرہ علی الدین کلہ‘‘یا’’ مستقبل اسلام کا ہے‘‘ اس سے اہل باطل خائف و ترساں ہیں؟

انکا کہنا تھا کہ قرآن اسلام کا آئین و دستور ہے جس کے متعلق شروع میں ہی اعلان ہورہا ہے ’’ذالک الکتاب لا ریب فیہ‘‘اور پھر قران کے علاوہ کسی مذہب کی کتاب میں ایسا چیلنج نہیں ہے کہ ’’اگر اس کے کتاب خدا ہونے میں کوئی شک و شبہہ ہو ہوتو کسی ایک آیت کا جواب سب مل کر لے آؤ ۔ابھی تک کوئی جواب تو نہ بن پڑا تو کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق قرآن کی بے حرمتی پر آمادہ ہیں ؟

یاد رہے کہ قرآن حق ہے اور حق سے ٹکرانے والے خود چورچور ہوجائیں گے۔حق ہمیشہ بلند رہا ہے،بلند ہے اور ہمیشہ بلند رہےگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .