۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سوئیڈن میں "اظہار رائے کی آزادی" کے نام پر قرآن سوزی پر پابندی کا خاتمہ

حوزہ / جنوری میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کے واقعے پر شدید اعتراض کے بعد سویڈن پولیس کی جانب سے قرآن سوزی کے پروگرامز کو  روکنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جسے عدالت میں چیلنج کر دیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جنوری میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کے واقعے پر شدید اعتراض کے بعد سویڈن پولیس کی جانب سے قرآن سوزی کے پروگرامز کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جسے عدالت میں چیلنج اور پھر اب عدالتی حکم پر معطل کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے قرآن سوزی پر پابندی کی کوئی منطقی دلیل پیش نہیں کی۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے دو قرآن مخالف مظاہروں کو روکنے کا فیصلہ بھی معطل کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ جنوری میں ڈنمارک کے اسلام مخالف سیاست دان راسموس پالوڈان کی جانب سے ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعے پر شدید اعتراض کے بعد پولیس نے اس طرح کے دو اور احتجاج اور قرآن جلانے کے پروگرامز کو روک دیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ سوئیڈن میں "اظہار رائے کی آزادی" کے نام پر قرآن سوزی اور اس طرح کی دیگر گستاخانہ پروگرامز کا سرعام اجرا ہورہا ہے۔

ملکی قوانین کے مطابق سرعام مقدس کتابوں کو جلانے اور کسی ملک کے پرچم کو آگ لگانے اور عوامی مقامات میں ایسے پروگرامز کی اجازت نہیں تاہم ان قوانین کے باوجود مسلمانوں کی توہین اور ان کے جذبات کو مجروح کرنے کی سرگرمیاں عام ہیں اور اس کو فخر کو ساتھ انجام دیا جاتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .