حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ مجلس علمائے ہند نے سویڈن کے دارلحکومت اسٹاک ہوم میں سرکاری حکام کی اجازت سے قرآن مجید کے نسخے کو نذرآتش کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سویڈن حکومت کے اس عمل کو انتہاپسندی اور اسلاموفوبیا سے تعبیر کیا۔
مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے سویڈن حکام کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ قرآن مجید مقدس کتاب ہے ،اس کے نسخے کو نذرآتش کرنا اشتعال انگیز عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔
مولانا نے کہاکہ قرآن مجید کی بے حرمتی ایک وحشیانہ عمل ہے ۔غیر مسلموں کو چاہیے کہ جس طرح مسلمان ان کے مقدسات کا احترام کرتے ہیں وہ بھی ان کے مقدسات کے احترام کو یقینی بنائیں ۔ایسا فعل کسی کی بھی طرف سے سرزد ہو وہ قابل مذمت ہے ۔
مولانا نے مزید کہاکہ سویڈن حکام کو معلوم ہوناچاہیے کہ یوروپ میں جس قدر اسلاموفوبیا میں اضافہ ہوتا گیا اسی قدر وہاں نوجوان اسلامی تعلیمات کی طرف راغب ہوئے ۔آج یوروپ میں اسلام تیزی سے فروغ پا رہا ہے کیونکہ مسلسل اسلامی مقدسات کی اہانت اور مذہبی صحائف کی بے حرمتی نےنوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات کے مطالعہ کی طرف راغب کیاجس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ۔
مولانا نے کہا کہ سویڈن حکومت کا یہ افسوس ناک اور قابل مذمت رویہ مسلمانوں کے عقائد کو کمزور نہیں کرسکتا ۔اس کے بجائے سویڈن کے غیر مسلم قرآن مجید کی تعلیمات کی طرف راغب ہوں گے اور بین المذاہب تفریق کم ہوگی ،کیونکہ نفرت اور انتہاپسندی کسی مسئلے کا حل نہیں ہے ۔
مولانا نے مسلمان ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ان معاملات میں مسلمان حکمرانوں کو ہمہ وقت بیدار رہنے کی ضروری ہے ۔انہیں چاہیے کہ ایسے مسائل میں باہم سخت موقف اختیار کریں تاکہ اس طرح کے انتہا پسنداقدامات پر قدغن لگ سکے۔ان کی مصلحت آمیز اور مفاد پرستانہ خاموشی عالم اسلام کے حق میں نہیں ہے ۔مولانا نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم سویڈن سفارت خانہ واقع دہلی کو خط لکھ کر اپنا احتجاج بھی درج کروائیں گے ۔