۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ مسلمان ممالک کی بے حسی اور منافقانہ پالیسی کا خمیازہ عالم اسلام بھگت رہا ہے ،اب بھی مسلمان ممالک متحد نہیں ہوں گے تو مزید نقصان جھیلنا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی صدر میکرون کے ذریعہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ؐ کی شان اقدس میں گستاخی کے خلاف آج مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے سخت مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے ان کے بیان کو غیر عاقلانہ اور اشتعال انگیز قراردیا۔

مولانا موصوف نے اپنے بیان میں کہا کہ فرانسیسی صدر میکرون کا یہ کہناکہ’ فرانس رسول خداؐکے گستاخانہ کارٹون بنانے کے عمل کو جاری رکھے گا‘  ناقابل برداشت اور جاہلانہ بیان ہے ۔یوروپ جو خود کو سیکولر اور لبرل قراردیتاہے یہ اسکی منافقانہ پالیسی کی بدترین دلیل ہے ۔مولانا نے کہاکہ میکرون اس سے پہلے بھی کہہ چکے ہیں اسلام عالمی سطح پر بحران کا شکار ہے ،اگر ایساہے تو پھر یوروپ میں اسلام تیزی کے ساتھ کیوں پھیل رہاہے؟۔میکرون کے بیانات انکی بیمار ذہنیت کے عکاس ہیں اور وہ عوام کو مسلمانوں کے خلاف مشتعل کرنا چاہتے ہیں۔

مزید کہا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں وہی گستاخانہ عمل انجام دے سکتاہے جو ان کی سیرت اور کردار سے ناواقف ہو ۔فرانسیسی صدر ’اسلاموفوبیا ‘ کا شکارہے اور اپنی شدت پسند ذہنیت کو ظاہر کررہاہے ۔مولانانے کہاکہ یوروپ جس قدر ’اسلاموفوبیا ‘ کا شکار ہورہاہے اُتنی ہی تیزی سے وہاں اسلام کو فروغ حاصل ہورہاہے ۔نوجوان نسل میکرون جیسے ’اسلاموفوبیا‘ کے شکار افراد کی باتوں پر کم توجہ دیتے ہیں ،نوجوان نسل تحقیق اور مطالعہ کی طرف راغب ہے اور جس نے بھی پیغمبر اسلام کے کردار اور ان کی سیرت کا مطالعہ کیاہے وہ متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا ۔

سربراہ مجلس علماء ہند نے کہا کہ فرانسیسی صدر خود پر معمولی سی تنقید بھی برداشت نہیں کرتے اور خود پر تنقیدکرنے والوں کو قیدخانوں میں ڈلوادیتے ہیں ،مگر وہ پیغمبر اسلامؐ کی شان میں گستاخی کرکے اپنی دوغلی پالیسی کا ثبوت دے رہاہے ۔فرانس کے عوام کو اپنے صدر سے اس سلسلے میں سوال کرنا چاہئے اور ان کے خلاف ردعمل کا اظہار کرنا چاہئے ۔مولانا نے کہاکہ آزادیٔ اظہار کی بھی ایک حد ہوتی ہے ،میکرون کا یہ گستاخانہ بیان اس حد کی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے منافقانہ کردار کا نقصان عالم اسلام کو جھیلنا پڑرہاہے ۔اگر عالم اسلام ایسے شدت پسند ممالک اور رسول اسلامؐ کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف متحد ہوکر بائیکاٹ کا اعلان کرے تو ایسی نازیباحرکتیں کبھی عالم وجود میں نہیں آئیں گی ۔

آخر میں کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو ایک جُٹ ہوکر فرانسیسی حکام کے بیانات کی مذمت کرنی چاہئے اور اگر وہ معذرت نہیں کرتے ہیں تو ان کے ساتھ سفارتی روابط منقطع کرکے پیغمبر اسلامؐ سے اپنی محبت اور وفاداری کا اظہار کریں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .