بدھ 4 جون 2025 - 04:25
فرانس میں ایک اور مسلمان کا قتل، اسلام دشمنی کے واقعات میں خطرناک اضافہ

حوزہ/ فرانس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں بے پناہ اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اور ایک اور مسلمان کے قتل نے ملک کو اسلام دشمن تشدد کے ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل کر دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں بے پناہ اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اور ایک اور مسلمان کے قتل نے ملک کو اسلام دشمن تشدد کے ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل کر دیا ہے۔

فرانسیسی ذرائع کے مطابق جنوبی مشرقی فرانس میں ایک مقامی فرانسیسی شخص نے اپنے ہمسایہ تیونسی مسلمان کو نسلی اور مذہبی تعصب کی بنیاد پر قتل کر دیا۔ اس واقعے نے عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے، اور اسے اپریل میں ایک دیہی مسجد میں ہونے والے مسلمان کے قتل سے مشابہ قرار دیا جا رہا ہے — جس نے پہلے ہی معاشرے میں خوف و ہراس پھیلا دیا تھا۔

اسلاموفوبیا کے خلاف عوامی احتجاج

اس دردناک واقعے کے بعد فرانس بھر میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور اسلاموفوبیا و مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی تشدد آمیز کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

حکومت پر تنقید

فرانسیسی وزیر داخلہ برونو ریچلیو کو اس واقعے پر فوری ردعمل نہ دینے پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔ برونو ریچلیو پہلے بھی مہاجرین کے خلاف سخت مؤقف اور "سیاسی اسلام سے جنگ" کے نام پر اقدامات کی وجہ سے آزاد تجزیہ کاروں اور مسلم حلقوں کی شدید تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔

خطرناک اعداد و شما

فرانس کی وزارت قومی اطلاعات کے مطابق رواں سال کی پہلے تین مہینوں میں مسلمانوں کے خلاف جرائم میں 72 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ نہایت تشویش ناک اور غور طلب اشارہ ہے۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ فرانس میں مسلمانوں کی جان، مال اور مذہبی آزادی شدید خطرے سے دوچار ہے۔

یہ صورت حال فرانس کی داخلی پالیسیوں، امتیازی رویوں اور اسلاموفوبک بیانوں کے از سر نو جائزے کی شدید ضرورت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اگر فوری طور پر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ اسلام دشمنی کا یہ رجحان فرانس کے امن و استحکام کے لیے ایک سنگین چیلنج بن جائے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha