۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا صفدر حسین زیدی

حوزہ/ مدرسہ کے مدیر مولانا صفدر حسین زیدی نے کہا کہ قرآن کی توہین گویا انسانیت و بشریت کی توہین ہے، تمام مقدس کتابوں کی توہین ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جونپور/جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام میں سویڈن میں آزادی بیان کے نام پر ہونے والی آسمانی کتاب قرآن مجید کی توہین کے خلاف احتجاجی جلسہ ہوا جسمیں علماء اور طلباء نے شرکت کی۔

اور ساتھ ہی سویڈن میں آزادئ بیان کے نام پر ہونے والی آسمانی کتاب قرآن مجید کی توہین کے خلاف بھی اسی جلسہ میں احتجاجی تقریریں ہوئیں۔

جسمیں مدرسہ کے مدیر مولانا صفدر حسین زیدی صاحب ) نے فرمایا کہ قرآن کی توہین گویا انسانیت و بشریت کی توہین ہے ، تمام مقدس کتابوں کی توہین ہے۔

مولانا رضا عباس صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ سچی و مقدس کتاب قرآن کی توہیں کر کے انسانیت دشمن جو فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں انہیں ہرگز کوی فائدہ نہیں حاصل ہوگا۔اور انکی آواز ذلت کی تاریکی میں گم ہو جاۓ گی اور قرآن کی سچائ ابد تک اٹل رہے گی۔

مولانا انتظار عابدی صاحب بمبئ نے فرمایا کہ اسلام کی اس عظیم کتاب اور اسمیں دی ہوی رولنگز(Rulings)کا دشمنان اسلام مقابلہ کرنے سے ہمیشہ عاجز رہے اسی لیے کھسیا کھسیا کر اہانت آمیز رخ اپناتے ہیں جسکے نقصان کا انہیں اندازہ نہیں ہے اج تمام دنیا میں قران کا بول بالا ہو رہا ہے

مولانا آصف عباس صاحب نے اپنی جذباتی تقریر میں فرمایا اس طرح کی اہانت آمیز باتوں کا منھ توڑ جواب دینا چاہیے

مولانا حیدر مھدی صاحب نے فرمایا کہ قرآن سے محبت کا دم بھرنے والے پچاس ممالک خاص طور پر سعودی عربیہ کے حکمراں اگر قران سے محبت کرتے تو کسی میں جرئت نا ہوتی کہ اللہ کی اس کتاب کے سلسلہ میں زرہ برابر حتک امیز رویہ اپناتا مگر افسوس یہ عرب حکمراں اپنے عیش و مستی میں خدا کو فراموش کرکے باطل کی محبت میں اندھے ہو گئے ہیں۔

مولانا احمد عباس صاحب قبلہ نے فرمایا کہ قران مجید اللہ کی کتاب ہے کوی بھی ایرا غیرا انسان نہ اسکی توہین کر سکتا ہے نا اسے مٹا سکتا ہے۔

اسکے بعد حاضریں جلسہ نے توہین قران کرنے والوں پر زور دار لعنت کا نعرہ لگایا اور آخر میں مولانا سید صفدر حسین زیدی صاحب نے ظلم و ظالمین کے خاتمے کے لئے دعا کرائی اور اور آنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

قرآن مجید تمام بشریت کے لئے ہدایت اور ابدی معجزہ ہے، مولانا صفدر حسین زیدی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .