۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
وسیم

حوزہ/ مغرب کا حقوق البشر اور آزادی بیان پر موقف جھوٹ پر مبنی اور تضاد کا شکار۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/سویڈن کے بعد ہالینڈ میں مقدس آسمانی صحیفہ قرآن کریم کی شان میں گستاخی کےعمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جموں کشمیر کے نوجوان اسلامی اسکالر مولانا وسیم رضا کشمیری نے کہا کہ آزادی بیان کے نعرہ تلےایسی حرکات کو انجام دینا انتہاپسندی اور اسلاموفوبیا کی واضح نشانی ہے۔ اسلامی مقدسات اور اقدار کی توہین کرنے والے اس نفرت انگیز عمل کی اجازت دینا حکومتی کی دوہری پالیسی اوراسلام دشمنی کی عکاسی کرتا ہے۔

جاری ایک بیان میں جامعۃ المصطفیٰ (ص) العالمیہ حوزہ علمیہ قم ایران میں مقیم جموں کشمیر کے معروف نوجوان اسلامی اسکالر مولانا وسیم رضا نےکہا کہ قرآن کریم کی توہین اور اہانت درحقیقت انسانیت، عالم امن، علم و دانش اور تمام ادیان آسمانی و انبیاء علیھم السلام کی بے حرمتی ہے کیونکہ قرآن کلام خداوند اور بنی نوع انسان کیلئے ہدایت کا نسخہ ہے لہذا اس عظیم الہٰی آفاقی پیغام کی کسی بھی صورت میں بےحرمتی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

"ہم یہ بات بہ بانگ دہل کہنا چاہتے ہیں کہ تعصب، نسل پرستی ، مقدس صحیفوں اور مذاہب کی بے حرمتی یا اہانت کی روکتھام کیلئے عالمی برادری کو اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے ورنہ عالم امن اور آپسی رواداری پر سنگین منفی اثرات مرتب ہونگے۔ افسوس کا مقام ہے کہ آئے روز مغرب میں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس قسم کی نفرت انگیز حرکات کو کہیں نہ کہیں حکومتی سطح پر حمایت حاصل ہے لہذا مسلمان ممالک کے سربراہان اس سازش کیخلاف سخت موقف اختیار کریں۔"

مولانا نے مزید کہا کہ مغرب کا حقوق البشر اور آزادی بیان کے حوالے سے موقف جھوٹ پر مبنی اور تضاد کا شکار ہے۔

انہون نے کہا کہ دنیا بھر کے تمام امن کے متلاشیوں پر لازم ہے کہ مقدسات کی توہین اور نفرت کی سیاست کی مذموم سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہوجاہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .