حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/اچھن پلوامہ میں تعینات اے ٹی ایم بنک گارڈ کے طور تعینات کشمیری پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے سنجے شرما کے بیہمانہ ہلاکت پر گہرے افسوس اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے نوجوان دینی مبلغ مولانا وسیم رضا قمی الکشمیری نے عمل کو غیر انسانی اور انتہائی گھناؤنی حرکت قرار دیا۔
جاری ایک بیان میں جامعۃ المصطفیٰ(ص) العالمیہ حوزہ علمیہ قم میں زیر تعلیم نوجوان مذہبی اسکالر مولانا وسیم رضا نے پلوامہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ کنبوں کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس واقعہ سے پوری قوم غمگین اور سراپا احتجاج ہے۔
نوجوان کشمیری دینی مبلغ نے جموں کشمیر کی نزاکت اور جغرافیائی حیثیت کے ساتھ ساتھ زمینی صورتحال کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ 2019 کے بعد ہڑتالی سیاست اور سنگ بازی کا خاتمہ ہوا لیکن یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ جموں کشمیر کے عوام ایک لمبے عرصے سے اضطرابی ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں اور خوشحال کشمیر کی تعمیر اور قیام امن کیلئے عوام کو اعتماد میں لینے انتہائی ضرورت ہے۔
مولانا وسیم رضا کشمیری نے مزید کہا کہ نئی دہلی -سرینگر کے درمیان دوریوں کو مٹانے کیلئے سیاسی عمل کی بحالی اور بات چیت کا آغاز ہونا چاہیے جس میں تمام مذاہب اور مکاتب سے جڑے رہنماوں ، نمائندگان اور نوجوانوں کو شامل کیا جائے تاکہ اقلیت اور اکثریت کے انسانی و شہری حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔