۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
قتل

حوزہ/ شفاف اور مثالی معاشرے کی تشکیل کیلئے انفرادی اور اجتماعی رول انتہائی اہم ، مجرم کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/وسطی کشمیر ضلع بڈگام کے علاقہ سوئیہ بگ میں جواں سال خاتون کے مظلومانہ قتل اور جسد کو مسخ کرنے کے دردناک واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے نوجوان دینی مبلغ مولانا وسیم رضا قمی نے اسے انسانیت سوز اور غیر اسلامی قرار دیا۔

جاری ایک بیان میں جامعۃ المصطفیٰ(ص) العالمیہ حوزہ علمیہ قم میں زیر تعلیم نوجوان مذہبی اسکالر مولانا وسیم رضا قمی کشمیری نے سوئیہ بگ بڈگام میں رونما ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مجرم کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا اور مستقبل میں ایسے واقعات کوروکے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کا مقام ہے کشمیر جسے جنت بے نظیر کا لقب حاصل ہے آج برائیوں کی آماجگاہ اور بہشت کہلانے والی یہ سرزمین آج اپنے ہی لوگوں کلیلئے جہنم بن چکی ہے۔ ہم ترقی اور ماڈرنیسم کی آڑ میں پسماندہ ہوتے جارہے ہیں اور ایسے واقعات سے سماج کی پستی اور معنویت کے فقدان کی واضح صورتحال بیان ہوتی ہے۔ ہمیں من حیث القوم معاشرے کی بہتری اور باوقار انسانی زندگی کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور لازم ہے ایک مثالی معاشرے کی تشکیل کیلئےہمیں اپنی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔

موصوف عالم دین نے متاثرہ خانوادہ سے یکجہتی اور تعزیت کا اظہار کرتے یقین دلایا کہ یہ دلدوز واقعہ صرف ایک گھر یا کنبے سے وابستہ نہیں بلکہ ساری انسانیت اور پوری ملت کا معاملہ ہے۔ کشمیری قوم اس عظیم صدمہ میں برابر شریک ہے اور ہم اعادہ کرتے ہیں مجرم کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے۔

انہوں نے پولیس کے رول اور کارکردگی کی سراہنا کی اور زور دیکر کہا کہ سماجی برائیوں کے خاتمے اور دیگر ملی چلینجز کا مقابلہ کرنے کیلئے پولیس اور عوام کا تال میل انتہائی ناگزیر ہے۔

واضح رہے کہ بڈگام کے سوئیہ بگ علاقے میں ایک دل دہلانے واقعہ میں ایک درندہ صفت شخص نے 30سالہ دوشیزہ کو قتل کرکے اس کے ٹکڑے زمین میں دفنا دئے ۔

ذرائع کے مطابق، سوئیہ بوگ بڈگام میں دوشیزہ کے قتل کے خلاف مقامی لوگوں کا احتجاج جاری ہے۔ لوگوں نے دوشیزہ کے قتل میں ملوث درندہ صفت شخص کو سر راہ پھانسی پر لٹکانے اور جائیداد کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ قتل کے اس بھیانک واقعے میں ملوث شخص کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔

رپورٹ کہ مطابق، بڈگام سے اوم پورہ تک سبھی دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہنے سے بازار سنسان اور ویران دکھائی دے رہے ہیں۔بتادیں کہ سوئیہ بوگ بڈگام میں دوشیزہ کو بے رحمی سے قتل کرنے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرکے قاتل کو بھی حراست میں لیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .